Friday, May 17, 2024

عبادت کے لئے خواتین کا مسجد میں جانا وقت کی ضرورت، اسلام میں اسکی اجازت ہے:مولانا ارشد مدنی

(ترہت نیوز ڈیسک)

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ایک اہم اور تاریخی میٹنگ 5 فروری کو لکھنؤ میں ہوئی، جس میں مُلک کی اہم دینی، صحافتی، سماجی اور سیاسی شخصیات شریک ہوئیں، اس میٹنگ میں مختلف مسائل پر گفتگو کی گئی، میٹنگ میں کہا گیا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات اور پریشان کرنے پر حکومتوں کو روک لگانی چاہئے

جمعیت علماءِ ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی صاحب نے مسلم عورتوں کو مسجد جانے کے حوالے سے اہم باتیں کہیں، جن پر عمل کرنا موجودہ وقت میں بہت ضروری ہے، مسلکِ اہلِ حدیث کے یہاں تو یہ چیز بہت پہلے سے ہے، لیکن دیگر مسالِک کے یہاں اس پر سخت پابندی ہے، لیکن اب انھیں چاہئے کہ اس معاملے میں اسلامی تعلیمات کے مطابق عمل کریں اور اس سلسلے میں عملی اقدامات کریں

مولانا ارشد مدنی صاحب کا بیان آج کے اردو اخبار انقلاب میں پہلے ہی صفحہ پر شائع ہوا ہے، انھوں نے جو کہا وہ میں آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں، انھوں نے کہا کہ “کسی بھی مسجد میں خواتین کا داخلہ ممنوع نہیں ہے، شرط ہے کہ وہ پردے میں ہوں، ان کے لئے الگ گوشہ قائم کیا جاۓ، جہاں الگ گوشہ نہیں ہے، وہ مسجد میں کہیں کنارے نماز ادا کر سکتی ہیں.”

مولانا ارشد مدنی صاحب نے بالکل خالص اسلامی تعلیمات کے مطابق باتیں کہی ہیں، انھوں نے یہ جو لکھا ہے کہ کسی بھی مسجد میں داخلہ ممنوع نہیں ہے، یہ اسلامی تعلیمات کے مطابق ہے، لیکن بعض مسالِک نے عورتوں کو مسجدوں میں جانے پر سخت پابندی لگا رکھی ہے، اہلِ حدیث مسجدوں میں عورتوں کے لئے نماز اور جمعہ پڑھنے کا باقاعدہ اہتمام ہوتا ہے اور ان کے آنے پر کوئی بھی پابندی نہیں ہے، اب دوسرے مسالِک کے لوگوں کو چاہئے کہ وہ عورتوں کو مسجدوں میں جانے سے نہ روکیں اور ان کے لئے باقاعدہ نماز اور جمعہ کی ادائیگی کا اہتمام کریں، تاکہ وہ بھی اسلامی تعلیمات کو سُن کر اور سمجھ کر سماج کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں”۔

مولانا ارشد مدنی صاحب کا یہ بیان قابلِ تعریف اور قابلِ عمل ہے۔ خواتین کا باپردہ ہوکر مسجد میں نماز کے لیے جانا اسلام میں ثابت ہے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles