Saturday, May 18, 2024

کیا بہار میں بلدیاتی انتخابات پر لگے گی روک، یا طے شدہ وقت پر ہوں گے انتخابات؟ 4 اکتوبر کو ہائی کورٹ کا آئے گا فیصلہ

(تر ہت نیوز ڈیسک)
بہار میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات پر پابندی لگے گی یا ووٹنگ شیڈول کے مطابق ہوگی، اس کا فیصلہ اب 4 اکتوبر کو ہوگا۔ بہار کے بلدیاتی انتخابات کو لے کر پٹنہ ہائی کورٹ میں سماعت مکمل ہو گئی ہے۔ عدالت نے فیصلہ سنانے کے لیے 4 اکتوبر کا دن مقرر کیا ہے۔

ریزرویشن کی وجہ سے پھنسا ہے پینچ:
دراصل بہار کے بلدیاتی انتخابات میں ریزرویشن کے لیے پیچ پھنس گیا ہے۔ گزشتہ سال ہی سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات میں ریزرویشن کے حوالے سے اہم فیصلہ سنایا تھا۔ گزشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کسی ریاست میں بلدیاتی انتخابات میں ریزرویشن کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک کہ ریاستی حکومت سپریم کورٹ کے طے کردہ تین پیرامیٹرز کو پورا نہیں کرتی۔ سپریم کورٹ نے یہ معیار 2010 میں ہی طے کیا تھا۔

لیکن یہ الزام لگایا گیا کہ بہار حکومت سپریم کورٹ کے معیار پر پورا نہیں اتری اور بلدیاتی انتخابات کا عمل شروع کر دیا۔ اس کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ سپریم کورٹ نے عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ایک معاملہ پٹنہ ہائی کورٹ میں پہلے ہی زیر التوا ہے۔ بہار میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ 10 اکتوبر 2022 کو ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ کو اس عرضی کی سماعت 10 اکتوبر سے پہلے مکمل کر کے اپنا فیصلہ سنا دینا چاہیے۔

پٹنہ ہائی کورٹ میں سماعت مکمل
سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد پٹنہ ہائی کورٹ میں اس معاملے کی سماعت ہوئی۔ ریاستی حکومت نے اپنے ایڈوکیٹ جنرل للت کشور کے ساتھ مل کر سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ وکاس سنگھ کو اپنا کیس پیش کرنے کے لیے کہا۔ بہار حکومت نے کہا کہ انتخابات کرانے کا فیصلہ درست ہے۔ لیکن درخواست گزاروں کی طرف سے بحث کرتے ہوئے وکلاء نے بہار حکومت کے فیصلے کو مکمل طور پر غلط قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش حکومت نے بلدیاتی انتخابات میں ریزرویشن میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو پوری طرح نظر انداز کر دیا ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول کی بنچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ فیصلہ 4 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔

سپریم کورٹ کی ہدایات کیا ہیں؟
دراصل، سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ ریاستی حکومت کو بلدیاتی انتخابات میں پسماندہ طبقات کو ریزرویشن دینے کے لیے پہلے ایک خصوصی کمیشن تشکیل دینا چاہیے۔ کمیشن اس بات کا مطالعہ کرے کہ کون سا طبقہ واقعی پسماندہ ہے۔ اس کے بعد کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر انہیں ریزرویشن دیا جائے۔ لیکن ریزرویشن کی کل حد 50 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جب تک ریاستی حکومتیں اس شرط کو پورا نہیں کرتیں، تب تک اگر کسی ریاست میں بلدیاتی انتخابات کرائے جاتے ہیں، تو پسماندہ طبقے کے لیے مخصوص نشست کو عام سمجھا جانا چاہیے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles