Saturday, May 18, 2024

اسکولوں میں بھی چلنے لگی مذہبی نفرت کی ہوائیں

(ڈاکٹر محمد وسیم)

دہلی کے کْیلاش نگر کے سرکاری اسکول ‘سروودیہ بال ودّیالیہ’ میں ایک سرکاری ٹیچر کے ذریعے مسلم طلبہ کے خلاف نفرت اور تعصب بھری باتیں کہنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔ خاتون ٹیچر نے 23 اگست 2023ء کو چندریان-3 کی کامیابی کے موقع پر کلاس میں مسلم طلبہ کے ساتھ غلط رویے کا اظہار کیا تھا۔ اسی طرح سے مذہب کو لے کر بھی خاتوں ٹیچر نے کئی طرح کی غلط باتیں کہی تھیں۔

خاتون ٹیچر نے کلاس میں کہا کہ تم مسلمان ہندوستانی نہیں ہو، تم لوگوں نے جنگِ آزادی میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، تمہارے قرآن سے افضل کتاب بھگوت گیتا ہے، تم سب بے زبان جانوروں کو ہی کاٹ کر کھا جاتے ہو، تمہیں اُن پر ترس نہیں آتا، اگر آپ کو کوئی کاٹ کر کھاۓ تو آپ کو کیسا لگے گا، اِسی طرح سے خانۂ کعبہ کے بارے میں بھی غلط باتیں کہی گئیں۔

ابھی چار دنوں پہلے یوپی کے ایک ضلع مظفّر نگر کے ایک پرائیویٹ اسکول میں خاتوں ٹیچر کے ذریعے مسلم طالبِ علم کے ساتھ نفرت بھرا واقعہ پیش آیا تھا اور اب مُلک کی راجدھانی دہلی کے سرکاری اسکول میں مسلم طلبہ کے ساتھ نفرت اور تعصب بھرا افسوسناک اور شرمناک واقعہ پیش آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہلی کے اسکول میں ہوۓ واقعہ میں ٹیچر کے خلاف ابھی تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔

پورا مُلک اور سرکار جہاں چندریان-3 کی کامیابی پر خوش ہے اور دہلی میں G-20 کی میزبانی کو لے کر میڈیا اور حکومت خوشیاں منا رہی ہے تو وہیں اسکولوں میں ٹیچروں کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب بھرے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ کیا مسلمان اِس ملک کے شہری نہیں ہیں؟ یا انھیں اِس ملک کا شہری نہیں مانا جاتا ہے؟ جو اُن کے ساتھ اِس طرح کا رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔

خاتون ٹیچروں کے لئے بھی اسکول کے بچے اپنی اولاد کی طرح ہوتے ہیں۔ عورت تو مَمَتا کی مثال ہوتی ہے، لیکن اِن خاتون ٹیچروں کے دلوں میں اپنے بچوں کے لئے مَمتا کے بجاۓ نفرت اور تعصب کا رویہ پایا جا رہا ہے، یہ افسوس کی بات ہے، استاد اور طلبہ کا رشتہ ادب، محبت، شفقت، عزت، احترام، سیکھنے اور سِکھانے کا رشتہ ہوتا ہے، اپنے طلبہ کے لئے نفرت، دشمنی اور تعصب کے ساتھ پیش آنے کا رشتہ نہیں ہوتا ہے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles