Friday, May 17, 2024

میاں بیوی کے رشتے

(ثناءاللہ صادق تیمی)

انسانی رشتوں میں میاں بیوی کا رشتہ بے حد خاص رشتہ ہے ۔ دو اجنبی ایک شرعی عقد کے تحت ایک ایسے بندھن میں بندھ جاتے ہیں جس سے مضبوط بندھن کا تصور آسان نہیں ۔ خونی رشتوں کی کشش بہت فطری ہے لیکن اس ازدواجی رشتے میں بھی اللہ پاک نے غضب کی محبت اور سامان سکون رکھ دیا ہے ۔ یہ نسل انسانی کے بقا کے ساتھ ہی ذہنی وساوس سے نجات کا اہم ترین ذریعہ ہے ۔ مسلم سماج شادی کو مشکل کرکے انتہائی خطرناک غلطی کر رہا ہے ، اہل خرد کو شادی کو آسان سے آسان تر کرنے کی کوشش لگاتار کرنی چاہیے ۔

میاں بیوی کے اس رشتے سے ہی بنیادی طور پر خاندان اور سماج کی تشکیل عمل میں آتی ہے ، اس لیے اسے صرف ایک فرد کے انفرادی خصوص کی بجائے سماجی ادارے کی نظر سے دیکھا جانا چاہیے ۔ اس رشتے کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن و حدیث میں رشتوں کے معاملے میں جتنی تفصیل و تاکید اس رشتے کی آئی ہے اور کسی رشتے کی نہیں آئی ۔ اس رشتے کو مضبوط کرنے کے طریقے بتائے گئے ہیں اور ان عناصر کی نشاندہی کی گئی ہے جن سے یہ رشتہ کمزور ہو سکتا ہے ۔ ٹوٹتے ٹوٹتے بھی اسے جوڑنے کی انتہائی حکیمانہ اور عملی کوششیں کی گئی ہیں ۔ اسلام کے نظام طلاق پر کبھی غور کی نظر ڈالیے تو سمجھ میں آ جائے گا کہ اسلام اس رشتے کو بچانے کے ہر ممکن طریقے کو کام میں لاتا ہے ۔

مرد سے کہا گیا ہے کہ وہ بیوی کی کسی بری خصلت کی وجہ سے اسے نہ چھوڑے کہ اگر اسے کوئی خصلت بری لگ سکتی ہے تو کوئی اور خصلت اچھی بھی لگ سکتی ہے ۔ اس کے ساتھ بھلائی کے ساتھ بود و باش اختیار کرے ، اس کا خیال رکھے ، اس کی کمزوریوں کو سمجھے اور اس کے ساتھ ہمدردی کا معاملہ رکھے ۔ اسی لیے اسے بتا دیا گیا ہے کہ ایک خاتون میں بنیادی طور پر کیا نزاکت پائی جاتی ہے ۔ اسلام اس رشتے کو مضبوط سے مضبوط تر اور خوب  سے خوب تر رکھنا چاہتا ہے ۔ اسی لیے وہ طریقے اور آداب بھی سکھاتا ہے جن سے دونوں کے درمیان محبت پروان چڑھتی ہے ۔ اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازدواجی زندگی کی تفصیلات اس سلسلے میں کتنی اچھی روشنی فراہم کرتی ہیں ۔

البتہ شیطان اگر سب سے زیادہ کسی رشتے کو زک پہنچانا چاہتا ہے تو وہ یہی رشتہ ہے ۔ وہ حدیث یاد ہوگی کہ شیطان اپنے سارے چیلوں کو بھیجتا ہے اور خوش اس سے ہوتا ہے جو میاں بیوی میں تفریق کرا کر آتا ہے ۔ جادو گر جادو کے ذریعہ یہی کوشش کرتا ہے کہ میاں بیوی کے بیچ تفریق ہو جائے ۔ يفرقون به بين المرء وزوجه.

شیطان کے مختلف حربوں میں ایک حربہ یہ بھی ہے کہ وہ بیوی کو شوہر کی نظر میں اور شوہر کو بیوی کی نظر میں بے حیثیت اور ناقابل التفات بنانے کی کوشش کرتا ہے ، ایک دوسرے کی چھوٹی چھوٹی خامیوں کو بڑھا کر پیش کرتا ہے تاکہ رشتہ استوار نہ رہ سکے ۔

سمجھدار اور خوش بخت ہیں وہ میاں بیوی جو شیطان کی ان چالوں کو سمجھتے ہیں ، بیوی بلا وجہ طلاق و خلع کا مطالبہ نہیں کرتی کہ وعید کی زد میں نہ آ جائے اور شوہر بلا وجہ طلاق کی دھمکیاں نہیں دیتا ۔ دونوں ایک دوسرے کے حقوق سمجھتے ہیں اور ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں ۔ بیوی کو دیکھ کر شوہر کو خوشی ملتی ہے اور شوہر بیوی کی عزت و عصمت اور شخصیت کا محافظ بن کر اس کے سر کا تاج ہو جاتا ہے ۔

یاد رکھیے کہ سب سے زیادہ شیطان سے اسی رشتے کو بچانے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اسلام اس رشتے کی اہمیت ، ضرورت اور فضیلت کا قائل ہے ۔ مرد کے لیے یہ رشتہ اس کے کردار کی کسوٹی ہے اور عورت کے لیے سب کچھ ۔ اس لیے دونوں کو اس رشتے کے تقدس اور عظمت کا خیال رکھنا چاہیے ۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles