Saturday, April 27, 2024

حج 2022 کے لیے جلد ہوگا پرواز کا اعلان

(تر ہت نیوز ڈیسک)
سنیچر 7 مئی کو ممبئی میں حج 2022 کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ ہونے جا رہی ہے، جس میں اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی بھی شرکت کریں گے۔ اس میٹنگ میں خادم الحجاج (خدمت کار) کی تربیت بھی ہو گی، ساتھ ہی حج پر جانے والے مسافروں کی پرواز کے حوالے سے بھی تاریخ کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ نقوی نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ دو سال کے بعد ہندوستان کے لوگ حج پر جائیں گے، اس وبا کے پیش نظر کئی چیلنجز کا سامنا ہے اور سعودی عرب کی حکومت نے احتیاطی اقدامات کیا تھا۔ ہر کوئی ان کا احترام کرتے ہوئے حج پر نہیں گیا، اس بار حج 2022 کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اس بار 10 ایمبرکیشن پوائنٹ سے عازمین حج کے لیے جائیں گے۔

ہندوستان کا حج کوٹہ اس بار 80 ہزار کے قریب ہوگا۔ اس کے لیے حفظان صحت کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے، حج کے دوران لوگوں کی صحت اچھی اور محفوظ رہنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

حج اسلامی اسلامی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ اور بیت اللہ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔ دنیا کے تمام ممالک سے مسلمان یہاں آتے ہیں۔ یہ زیارت اسلامی کیلنڈر کے 12ویں اور آخری مہینے کی 8 تاریخ سے 12 تاریخ تک کی جاتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق حکام نے حج 2022 سے متعلق تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور یہ تیاریاں اپنے آخری مرحلے میں پہنچ گئی ہیں۔ کل 79,237 عازمین حج میں سے 56,601 حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے جائیں گے، جب کہ دیگر پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے ذریعے جا سکیں گے۔

مختار عباس نقوی کے مطابق حج 2022 کے لیے 21 کے بجائے 10 سفری مقامات طے کیے گئے ہیں جن میں احمد آباد، بنگلورو، کوچی، دہلی، گوہاٹی، حیدرآباد، کولکتہ، لکھنؤ، ممبئی اور سری نگر شامل ہیں۔

اس کے ساتھ ہی دہلی، پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش، چندی گڑھ، اتراکھنڈ، مغربی اتر پردیش اور راجستھان کے عازمین حج دہلی ایمبرکیشن پوائنٹ سے جا سکیں گے۔

مغربی اترپردیش کے علاوہ اترپردیش کے بقیہ عازمین لکھنؤ ایمبرکیشن پوائنٹ سے، مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، دمن اور دیو، دادرا اور نگر حویلی اور گوا ممبئی ایمبرکیشن پوائنٹ سے اور سری نگر سے جموں کے عازمین سری نگر سے کشمیر، لیہہ، لداخ، کارگل کے عازمین حج جا سکیں گے۔

حج پر جانے والوں کے لیے آن لائن درخواست دینے کا وقت 22 اپریل تک تھا۔

دراصل، آخری حج سال 2019 میں ہوا تھا، جب ملک بھر سے تقریباً دو لاکھ لوگ گئے تھے۔ کورونا کے باعث 2020 میں سفر منسوخ ہوا اور گزشتہ سال بھی عازمین حج کے لیے درخواستیں آئی تھیں تاہم سعودی عرب کی حکومت نے سفر کی اجازت نہیں دی تھی جس کی وجہ سے سفر نہیں ہو سکا تھا۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles