Friday, May 3, 2024

اپوزیشن اتحاد کی مہم میں مصروف  کانگریس: ملیکا ارجن کھڑگے نے نتیش، اسٹالن اور ٹھاکرے کو کیا فون

(ترہت نیوزڈیسک)

ملک میں آنے والے سال یعنی 2024 میں لوک سبھا انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس حوالے سے حکمران جماعت اور اپوزیشن دونوں کی جانب سے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کے لیے اب کانگریس کے قومی صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے خود بی جے پی کی مخالفت میں کھڑی سیاسی جماعتوں کے تسلیم شدہ لیڈروں سے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے اس معاملے پر بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سے بھی فون پربات کی ہے۔

درحقیقت، اس بار اپوزیشن اتحاد کی مہم پر سیاسی پارٹیوں نے زور دیا ہے جو آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے خلاف لڑنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اجلاس بھی کر رہے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو کانفرنس بھی منعقد کی جا رہی ہے۔ دریں اثناء اب جو اطلاعات سامنے آ رہی ہیں ان کے مطابق ملک کی اپوزیشن میں بیٹھی پارٹی کانگریس کے قومی صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن اور شیو سینا (یو بی ٹی) سے فون پر رابطہ کیا ہے۔ کھڑگے نے ان لوگوں سے اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے بات چیت کی ہے اور مزید حکمت عملی پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔ اس دوران تمام لوگوں کے ذریعہ اس بات چیت کا  مثبت فیڈ بیک بھی سامنے آرہا ہے۔

واضح رہے کہ پیر کو دہلی میں اپوزیشن اتحاد کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ جس میں راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت، جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین اور بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے شرکت کی۔ یہ کانفرنس ایم کے اسٹالن کی قیادت میں منعقد ہوئی۔ اس میں کانگریس کے قومی صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے بھی شرکت کی۔

بتا دیں کہ تقریباً ڈیڑھ ماہ پہلے ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا تھا کہ 2024 میں کانگریس اپوزیشن کی قیادت کرے گی۔ فروری میں ناگالینڈ انتخابات کے دوران دیما پور میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 2024 میں، صرف کانگریس کی قیادت والا اتحاد ہی بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرے گا۔

واضح رہے کہ اس بار بھی پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے آخری دن کئی اپوزیشن جماعتوں نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ اس دوران مزید ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم کیا۔ تاہم، بھارت راشٹرا سمیتی نے واضح کیا کہ نظریہ سازوں کی یہ میٹنگ پروگرام پر مبنی ہوگی۔ لیکن تمام جماعتیں اپوزیشن اتحاد پر متفق ہیں۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles