Friday, May 3, 2024

رام نومی جلوس کے موقع سے بہار میں فرقہ وارانہ تشدد ایک سوچی سمجھی سازش تھی، پولس نے کیا پردہ فاش

 (ترہت نیوزڈیسک)

 بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے 4 دن پہلے کہا تھا کہ رام نومی کے موقع پر نالندہ میں فسادات ایک سازش تھی۔ بہار پولیس نے آج اس کی تصدیق کی ہے۔ بہار پولیس نے کہا ہے کہ بہار شریف میں حالیہ فرقہ وارانہ واقعہ میں سوشل میڈیا کے ذریعے سازش کو بے نقاب کیا گیا ہے اور اس کے بعد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

بہار پولیس نے اس سلسلے میں نہ صرف پریس کانفرنس کی ہے بلکہ ایک طویل پریس ریلیز بھی جاری کی ہے۔ اس پریس ریلیز میں کیا کہا گیا ہے آپ خود دیکھیں اور سمجھیں کہ سازش کہاں اور کیسے ہوئی۔ بہار پولیس نے کہا ہے کہ “اقتصادی جرائم یونٹ ریاست میں سائبر جرائم کی مؤثر روک تھام کے لیے بہار پولیس کی نوڈل ایجنسی اور خصوصی یونٹ ہے۔

نالندہ ضلع کے تحت بہار شریف میں رام نومی تہوار کے دوران اور اس کے بعد فرقہ وارانہ تشدد کا ایک واقعہ پیش آیا، جس میں جان و مال کا نقصان ہوا۔ ان واقعات میں مذہبی جذبات کو بھڑکانے والے پراسرار پیغامات، سائبر اسپیس میں دیگر فرقہ وارانہ قابل اعتراض پیغامات اور پوسٹس کا فسادات اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے میں اہم کردار تھا۔ بہار شریف میں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پیدا ہونے والے سنگین لا اینڈ آرڈر اور فرقہ وارانہ جنون کی تحقیقات کے لیے اکنامک آفنسز یونٹ میں ایک خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی۔

بہار پولیس نے کہا ہے کہ- “اقتصادی جرائم یونٹ کی یہ ٹیم موقع پر تفتیش کرنے کے لیے بہار شریف گئی اور مختلف ذرائع سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور سائبر اسپیس پر پھیلائے جانے والے مکالموں اور پیغامات کا گہرائی سے تجزیہ کیا۔ جس نے فرقہ وارانہ تشدد اور امن و امان بگاڑنے کے آثار ظاہر کیے ہیں۔ ابتدائی زمینی تفتیش اور جمع کردہ ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر، اقتصادی جرم پولیس سٹیشن مقدمہ نمبر-07/2023، مورخہ 08.04.2023، دفعہ-153/153A (1) (a)/153A (1) 15 کے خلاف نامزد ملزمان اور دیگر مشتبہ افراد b) /153A (1) (c) / 297/505 (1) (b) / 505 (1) (c) / 120 (B) IPC اور دفعہ 66/66 (F) I.T. ایکٹ 2000 کے تحت اس کی تحقیق شروع کر دی گئی ہے۔

بہار پولیس کے مطابق- “اب تک کی تحقیق کے دوران یہ پتہ چلا ہے کہ کچھ مفاد پرست گروہوں/تنظیموں نے رام نومی کی آڑ میں مذہبی جنون اور فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے کی سوچی سمجھی اور منصوبہ بند سازش کی ہے۔ جلوس سائبر/سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے فرقہ وارانہ جنون/مذہبی تلخی پھیلانے اور گمراہ کن پیغامات اور خبروں کو ایک مخصوص کمیونٹی کے لیے پھیلانے میں ان کا اہم کردار تھا۔

پولیس نے کہا ہے- “چھاپے میں 05 نامزد ملزمان 1 منیش کمار، والد- دیو نندن پرساد، 2. تشار کمار تنتی، والد- جتیندر کمار تنتی، 3. دھرمیندر مہتا، والد- یوگیشور پرساد، 4. بھوپیندر سنگھ رانا عرف چندن سنگھ، والد- رام کرپال سنگھ اور 5. نرنجن پانڈے، والد- شیلیندر کمار کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ملزمان سے 05 موبائل فونز بھی قبضے میں لیے گئے ہیں جو مواد اپ لوڈ کرنے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش اور مزید کارروائی کے لیے سینئر افسر کی ہدایت پر خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ تحقیق کے دوران تمام متعلقہ ڈیجیٹل شواہد کو مرتب کرتے ہوئے واقعے کی معیاری تحقیق کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے گا۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles