Saturday, April 27, 2024

راجیہ سبھا میں ہنگامہ پر کارروائی، راجیہ سبھا کے19 ارکان ایک ہفتے کے لیے معطل

(تر ہت نیوز ڈیسک)
مانسون اجلاس میں مہنگائی، بے روزگاری اور جی ایس ٹی کو لے کر منگل کو اپوزیشن نے راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا۔ ہنگامہ آرائی کی وجہ سے دونوں ایوانوں میں بحث نہیں ہو سکی۔ اس کی وجہ سے ڈپٹی چیئرمین نے راجیہ سبھا کے 19 ممبران کو ایک ہفتے کے لیے ایوان سے معطل کر دیا ہے۔ ان میں ترنمول کی راجیہ سبھا رکن سشمیتا دیو، ڈاکٹر شانتنو سین اور ڈولا سین، شانتا چھتری، محمد عبداللہ، اے اے رحیم، ایل یادو اور وی وی شیواداسن، عبیر رنجن بسواس، ندیم الحق شامل ہیں۔

دراصل راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن کا ہنگامہ شروع ہو گیا۔ ایوان میں ڈپٹی چیئرمین نے تمام اراکین کو قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ وہ پلے کارڈز لے کر ویل میں نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ قاعدہ 256 لگانے کے لیے کرسی کو مجبور نہ کریں۔ راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ڈپٹی چیئرمین نے بار بار نعرے لگائے اور پلے کارڈ لہراتے ہوئے ارکان سے امن برقرار رکھنے اور ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

بار بار ممبران کو تنبیہ بھی کی گئی کہ یہ خلاف ضابطہ ہے، اس کے تحت ممبران کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔ لیکن ان کی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے اپوزیشن کا ہنگامہ جاری رہا۔ جس کے بعد ڈپٹی چیئرمین نے دفعہ 256 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے 19 ارکان راجیہ سبھا کو ایک ہفتے کے لیے ایوان سے معطل کردیا۔

اس سے قبل پیر کو لوک سبھا میں اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے مہنگائی اور جی ایس ٹی کی بڑھتی ہوئی شرحوں کے خلاف احتجاج کیا۔ جس کے بعد کارروائی کرتے ہوئے کانگریس کے چار اراکین پارلیمنٹ کو پورے اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا۔ اس میں مانیکم ٹیگور، ٹی ایم پرتاپن، جیوتیمانی، رامیا ہری داس شامل ہیں۔ وہیں ایوان بالا سے عارضی طور پر معطل شدہ ارکان کا کہنا ہے کہ ملکی مسائل پر سوال اٹھانا اراکین کا حق ہے اور یہ جائز سوالات ہیں اس کے لیے اگر برسر اقتدار لوگ سوالیوں کو معطل کرتے ہیں تو یہ سراسر ہٹلر شاہی ہے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles