Friday, March 29, 2024

اوپیندر کشواہا نے کہا آر سی پی کے خلاف لگےالزامات کا مناسب جواب نہ ملنے پر ہوگی کارروائی

(تر ہت نیوز ڈیسک)
جے ڈی یو لیڈر آر سی پی سنگھ پر جائیداد ہتھیانے کے الزامات پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ اس دوران پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین اوپیندر کشواہا کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کرپشن کے معاملے میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ایسے میں اگر پارٹی اور حکومت سے وابستہ کسی شخص کے بارے میں کوئی اطلاع آئی ہے تو پارٹی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ متعلقہ شخص سے اس بارے میں پوچھے۔

اپیندر کشواہا نے کہا کہ پارٹی جاننا چاہتی ہے کہ جے ڈی یو کے قومی صدر کے طور پر خدمات انجام دیتے ہوئے آر سی پی سنگھ کی طرف سے حاصل کی گئی جائیداد کے بارے میں ان کا کیا موقف ہے۔ جب تک ان کی طرف سے کوئی وضاحت نہیں آتی، پارٹی اگلے قدم کا انتظار کرے گی۔ کشواہا نے کہا کہ جو معلومات اب موصول ہوئی ہیں اگر ان کی وضاحت کے بعد بھی وہی سچائی ظاہر ہوتی ہے تو یہ کافی قابل اعتراض ہوگا۔ لیکن پارٹی ان کے جواب کا انتظار کر رہی ہے اور ابھی کچھ کہنا درست نہیں۔

میڈیا کے سوال پر اوپیندر کشواہا نے کہا کہ جس سطح پر تحقیقات کی ضرورت ہے، وہ کی جائے گی۔ سب نے دیکھا ہے کہ ملک کی ایجنسیاں وقتاً فوقتاً نوٹس لیتی ہیں۔ ایسے میں جب میڈیا میں آر سی پی سنگھ کو لے کر بحث چل رہی ہے تو ایجنسیوں کی بھی ان پر نظر ہوگی۔ تمام ادارے اپنی سطح سے کارروائی کریں گے۔ اگر ہم پارٹی کی بات کریں تو پارٹی اپنی سطح سے کام کروانے میں پیچھے نہیں ہٹے گی۔ جہاں تک ممکن ہو، اس پر عمل کیا جائے گا۔

بتا دیں کہ جے ڈی یو نے آر سی پی سنگھ پر بڑا الزام لگایا ہے۔ جے ڈی یو کا کہنا ہے کہ آر سی پی سنگھ نے پارٹی میں رہتے ہوئے کروڑوں روپے کی بے حساب جائیداد اپنے اور اپنے خاندان کو منتقل کی۔ ریاستی صدر کی طرف سے آر سی پی سنگھ کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نالندہ ضلع کے دو جے ڈی یو لیڈروں نے ثبوت کے ساتھ ان کے خلاف شکایت کی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ آر سی پی سنگھ نے 2013 اور 2022 کے درمیان غیر منقولہ جائیداد اپنے اور اپنے خاندان کے نام پر رجسٹر کروائی۔ اس میں بہت سی بے ضابطگیاں ہیں۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles