(تر ہت نیوز ڈیسک)
نتیش کمار نے بی جے پی سے الگ ہو کر مشن 2024 چھوڑ دیا ہے۔ جے ڈی یو کے ایجنڈے میں اپوزیشن اتحاد سرفہرست ہے۔ نتیش لگاتار کہہ رہے ہیں کہ ان کا مقصد وزیر اعظم بننا نہیں ہے بلکہ اپوزیشن جماعتوں کو بی جے پی کے خلاف متحد کرنا ہے، 2024 میں تبدیلی ہی قرارداد ہے۔ لیکن جے ڈی یو کے اندر سے مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ نتیش کمار کو 2024 میں وزیر اعظم بننا چاہیے۔ بھلے ہی جے ڈی یو کے اندر سے نتیش کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے امیدوار بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، لیکن جے ڈی یو کے اعلیٰ لیڈر یہ نہیں کہہ پا رہے ہیں کہ نتیش کو آر جے ڈی دہلی بھیج رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نتیش کے 2024 کے مشن کو لے کر بیان دینے والے جگدانند سنگھ جیسے سینئر آر جے ڈی لیڈر کو سائیڈ لائن پر ہونا پڑا۔ اپنی ہی کابینہ میں آر جے ڈی کوٹے کے وزیر سدھاکر سنگھ، جنہوں نے نتیش کمار کے طرز حکمرانی کے ماڈل پر سوال اٹھائے تھے، کو استعفیٰ دینا پڑا۔ لیکن بہار کے سیاسی گلیارے میں یہ بحث اور سوال ابھی بھی باقی ہے کہ کیا تیجسوی یادو واقعی نتیش کمار کے جانشین ہوں گے؟ جب نتیش دہلی کا سفر کریں گے تو کیا وہ بہار کی کمان تیجسوی کو سونپ دیں گے؟
تیجسوی کی جانشینی پر سوال؟
نتیش کمار کی گرینڈ الائنس میں واپسی کے بعد سیاسی گلیاروں میں مسلسل یہ چرچا ہے کہ اگر نتیش دہلی چلے گئے تو تیجسوی بہار کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھی کئی مواقع پر تیجسوی یادو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب سب کچھ ان لوگوں کو ہی سنبھالنا ہے، ہم اپنا کام کرتے رہتے ہیں۔ ایسے میں نتیش کمار کے بعد کیا ان کے جانشین تیجسوی یادو ہوں گے، یہ سوال براہ راست جنتا دل یونائیٹڈ کے قومی صدر للن سنگھ سے پوچھا گیا ہے۔ اس کے جواب میں للن سنگھ نے کوئی سیدھا جواب نہیں دیا۔ تیجسوی کی جانشینی سے متعلق سوال پر للن سنگھ نے کہا کہ جمہوریت میں کوئی جانشین نہیں ہوتا، عوام فیصلہ کرتی ہے کہ لیڈر کون ہے۔ للن سنگھ نے کہا کہ تیجسوی یادو میں پختگی ہے اور وہ اتحاد کو ٹھیک سے چلا رہے ہیں اور اتحاد کے اندر تال میل بھی درست ہے۔ للن سنگھ نے اس سوال سے گریز کیا کہ آیا تیجسوی اس اتحاد کے جانشین ہیں۔ اس کے لیے جمہوریت کا حوالہ دیا گیا، لیکن اگر دیکھا جائے تو جے ڈی یو صدر نے جو کہا وہ 2025 کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کہیں جے ڈی یو صدر یہ تو نہیں کہنا چاہتے کہ نتیش سال 2024 میں دہلی میں ناکام ہونے کے باوجود 2025 تک وزیر اعلیٰ رہیں گے۔
آر جے ڈی میں خاموشی
جے ڈی یو کے صدر للن سنگھ نے شاید جمہوریت کا حوالہ دیتے ہوئے تیجسوی یادو کی جانشینی کے سوال کو مسترد کر دیا ہے۔ بھلے ہی آپ تیجسوی پر کھل کر بات نہیں کرنا چاہتے، لیکن ایک بات جو ہر آر جے ڈی لیڈر اور کارکن سمجھ رہا ہے وہ یہ ہے کہ بہار میں نتیش کا متبادل صرف تیجسوی یادو ہی ہوسکتے ہیں۔ اگر آر جے ڈی کا ہر لیڈر اور کارکن نتیش کمار کی قیادت میں اتحاد کے پیچھے کھڑا ہے تو ان کے ذہن میں یہ خواہش بھی ہے کہ تیجسوی ایک دن بہار کے وزیر اعلیٰ بنیں گے۔ یہ الگ بات ہے کہ تیجسوی کی قیادت یا نتیش کمار کے دہلی جانے کو لے کر آر جے ڈی لیڈروں نے فی الحال خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ حال ہی میں دہلی میں ہی پارٹی کے قومی کنونشن کے دوران لالو یادو نے اعلان کیا تھا کہ ایسے مسائل یا تیجسوی یادو پر کوئی بیان صرف وہ خود دیں گے۔ پارٹی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ کی حالت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ ان کے بیٹے سدھاکر سنگھ کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔ ایسے میں اگر جے ڈی یو نتیش کمار کے بعد تیجسوی یادو کو اپنا جانشین تسلیم نہیں کر رہی ہے تو آر جے ڈی کے لیڈر چاہ کر بھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔