Tuesday, April 16, 2024

شیوانند تیواری نے 2024 کے اپوزیشن اتحاد والے مشن پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “نتیش مینڈکوں کو ترازو میں تولنے نکلے ہیں”

(تر ہت نیوز ڈیسک)
مشن 2024 کے تحت اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے نکلے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اب اپنے اتحادی لوگوں کے ہی بیانات میں گھرے ہوئے ہیں۔ آر جے ڈی کے سینئر لیڈر شیوانند تیواری، جو یہ بیان دے کر سرخیوں میں آئے تھے کہ نتیش کمار کو 2024 میں سیاست سے ریٹائر ہو جانا چاہئے، وہیں اب انہوں نے نتیش کمار کے ذریعہ اپوزیشن کو متحد کرنے والے مشن پر بھی شک ظاہر کیا ہے۔ آر جے ڈی کی ریاستی کونسل کی میٹنگ میں شیوانند تیواری نے نتیش کمار کو 2025 میں سیاست سے ریٹائر ہو کر آشرم جانے اور سیاسی کارکنوں اور نوجوانوں کو تربیت دینے کا مشورہ دیا تھا، حالانکہ جے ڈی یو نے شیوانند تیواری کے بیان پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ جے ڈی یو نے کھل کر کہا کہ اس وقت ملک کے لوگ نتیش کمار کی طرف دیکھ رہے ہیں، اگر سیاسی ریٹائرمنٹ لینا چاہتے ہیں تو شیوانند لے لیں۔

شیوانند تیواری نے نتیش کمار کی ریٹائرمنٹ کے بارے میں جو کچھ کہا اس کے علاوہ آر جے ڈی کے سینئر لیڈر نے اپوزیشن اتحاد مشن کے بارے میں بھی آئینہ دکھایا ہے۔ خود آر جے ڈی کی ریاستی کونسل کی میٹنگ کے دوران شیوانند تیواری نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لانا ایک بہت ہی چیلنجنگ کام ہے اور نتیش کمار نے جو کام کرنے کا ارادہ کیا ہے وہ مینڈک کو ترازو میں تولنے جیسا ہے۔ شیوانند تیواری نے اپوزیشن اتحاد اور ایمرجنسی کے دوران جے پی کی طرف سے کی گئی کوششوں پر بھی بات کی، لیکن انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایمرجنسی کے دوران یہ کام کیوں ممکن ہوا اور آج تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنا کیوں ناممکن ہے۔

وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لانے کی پہل پر شیوانند تیواری نے کہا کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال میں تمام اپوزیشن پارٹیوں کے اکٹھے ہونے پر شک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو ایک محاذ پر لانا مشکل ہے۔ شیوانند تیواری نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لانا مینڈک کو ترازو میں تولنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1977 میں جے پرکاش نارائن کی ایسی شخصیت تھی کہ سب ان سے متاثر ہو کر اکٹھے ہو گئے۔ لیکن آج بی جے پی تمام اپوزیشن جماعتوں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ بے شرمی کی بات ہے کہ مرکزی حکومت سی بی آئی، ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس کو اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ 2014 سے 2022 کے درمیان پانچ ہزار سے زائد چھاپے مارے گئے۔ اس لیے اس حکومت کا رخصت ہونا ضروری ہے لیکن اس وقت جو حالات ہیں ان میں تمام جماعتوں کو ساتھ لانا مشکل ہے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles