Wednesday, April 24, 2024

مرکزی حکومت کے ذریعہ پی ایف آئی پر عائد پابندی کے خلاف جدیو کے للن سنگھ نے اٹھایا سوال، مرکز سے پوچھا پابندی کا کیا ہے سبب؟

(تر ہت نیوز ڈیسک)
ہندوستان میں پی ایف آئی پر 5 برسوں کے لئے پابندی عائد کی گئی ہے۔ پی ایف آئی پر پابندی کے بعد بہار میں سیاست تیز ہوگئی ہے۔ جہاں بی جے پی مرکزی حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کر رہی ہے وہیں حکمراں جماعت اس پر سوال اٹھا رہی ہے۔ جے ڈی یو کے قومی صدر للن سنگھ نے اس سلسلے میں مرکزی حکومت سے سوال کیا۔

جے ڈی یو لیڈر للن سنگھ نے کہا کہ پہلے ہندوستانی حکومت کو یہ بتانا چاہئے کہ پی ایف آئی پر پابندی لگانے کی بنیاد کیا ہے۔ کون سے شواہد ملے ہیں جن کی بنیاد پر یہ کارروائی کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کے جواب کے بعد ہی وہ اس ضمن میں اپنی راۓ دیں گے۔

آپ کو بتا دیں کہ کئی ریاستوں نے پہلے ہی پی ایف آئی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ماضی میں پی ایف آئی کے اڈوں پر تحقیقاتی ایجنسیوں نے دو بار چھاپے مارے تھے۔ وزارت داخلہ نے PFI پر 5 سال کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ ایسی 8 اور ایسوسی ایٹ تنظیمیں ہیں جن پر کارروائی کی گئی ہے۔

مرکزی حکومت نے ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن (RIF)، کیمپس فرنٹ آف انڈیا (CFI)، آل انڈیا امام کونسل (AIIC)، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (NCHRO)، نیشنل ویمن فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور فاؤنڈیشن، کیرالہ جیسی اتحادی تنظیموں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ آپ کو بتا دیں، پولیس نے 22 ستمبر اور 27 ستمبر کو پی ایف آئی کے کئی ٹھکانوں پر چھاپہ مارا تھا۔

پہلی بار چھاپے ماری کے دوران پی ایف آئی سے وابستہ 106 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ دوسرے دور میں بھی لوگوں کو گرفتار کیا گیا، دوسرے دور میں گرفتار شدگان کا آنکڑہ ابھی سامنے نہیں آیا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسیوں نے پی ایف آئی کے خلاف کافی ثبوت اکٹھے کر لیے تھے جس کے بعد تفتیشی ایجنسیوں نے وزارت داخلہ سے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ اب مرکزی حکومت نے اس پر بڑا قدم اٹھاتے ہوئے پی ایف آئی پر پابندی لگا دی ہے۔

آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو نے بھی اس کو لے کر بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ لالو نے ٹویٹ کیا، “PFI جیسی تمام نفرت اور نفرت پھیلانے والی تنظیموں پر پابندی لگنی چاہیے، بشمول RSS۔ آر ایس ایس پر ماضی میں پابندیاں لگائی گئی تھی۔ سب سے پہلے RSS پر سردار ولبھ بھائی پٹیل نے پابندی لگائی تھی۔ اور جب آج مذکورہ آٹھ تنظیموں پر پابندیاں لگی ہیں تو پھر RSS پر کیوں نہیں؟

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles