Sunday, January 5, 2025

کیا18 اور 28 دسمبر کو ہوں گے بہار بلدیاتی انتخابات، یا پھر سے مرجھایں گے امیدواروں کے چہرے؟

(عبدالمبین)
30 نومبر کو بہار حکومت نے بلدیاتی انتخابات کو لے کر بڑا اعلان کیا ہے۔ بہار حکومت نے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ بہار کے بلدیاتی انتخابات دو مرحلوں میں ہوں گے، انتخابات کا پہلا مرحلہ 18 دسمبر کو ہوگا، ووٹوں کی گنتی 20 دسمبر کو ہوگی، جب کہ دوسرے مرحلے کے انتخابات 28 دسمبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 30 دسمبر کو ہوگی۔ حکومت کے اس اعلان کے باعث بلدیاتی انتخابات میں قسمت آزمائی کر رہے تمام امیدواروں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے۔ حکومت نے کہا ہے کہ جن امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کر دیا تھا کو اور انہیں انتخابی نشان مل گیا تھا، وہ تمام امیدوار ا سی نشان پر الیکشن لڑیں گے، صرف تاریخیں تبدیل کی گئی ہیں، باقی مشقیں وہی رہیں گی۔ واضح رہے کہ 4 اکتوبر کو ہائی کورٹ نے پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن سے متعلق بہار بلدیاتی انتخابات پر روک لگا دی تھی۔ ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کے بعد بہار حکومت سپریم کورٹ پہنچی، جہاں حکومت نے انتخابات میں پسماندہ لوگوں کے لیے ریزرویشن کے اصولوں پر ریاستی الیکشن کمیشن اور بہار حکومت سے جواب طلب کیا تھا۔ بہار حکومت نے ریزرویشن مشق کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی، جس پر سماعت کرتے ہوئے 28 نومبر کو سپریم کورٹ نے کہا کہ بہار انتہائی پسماندہ طبقات کمیشن کو ڈیڈیکیٹڈ کمیشن نہیں مانا جا سکتا۔ سپریم کورٹ کے اس جواب کے بعد، جلد بازی میں بہار حکومت اور بہار ریاستی الیکشن کمیشن نے 30 نومبر کو زیر التواء بہار بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔
ایک طرف بلدیاتی انتخابات میں اپنی قسمت آزمانے والے امیدوار الیکشن کی اس خبر سے خوش ہیں تو دوسری جانب یہ خبریں بھی آ رہی ہے کہ ایک بار پھر سپریم کورٹ میں فوری سماعت کے لیے درخواست دائر کی جائے گی۔ اگر ایسا ہوا تو امیدواروں کے روشن چہرے ایک بار پھر مرجھا جائیں گے۔

انتخابات کے اعلان کے بعد اپوزیشن حکومت پر حملہ کرتی نظر آ رہی ہے۔اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت پسماندہ طبقات کو ریزرویشن دینے سے انکار کر رہی ہے۔ بی جے پی لیڈر سنجے جیسوال نے بیان دیا ہے کہ حکومت نے پسماندہ طبقات کو ریزرویشن دینے کی قواعد میں بہت بڑی غلطی کی ہے، جس کے لیے سپریم کورٹ میں دوبارہ عرضی دائر کی جائے گی۔
اگر ہم سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ڈالیں تو یہ واضح ہو جاتا ہے کہ بہار حکومت نے پسماندوں کے لیے ریزرویشن کے استعمال میں کوئی غلطی نہیں کی ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ بہار انتہائی پسماندہ طبقات کمیشن کو وقف کمیشن نہیں سمجھا جا سکتا۔
اگر فوری سماعت کے لیے عرضی کی خبروں پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ سنیل کمار نامی ایک شخص جمعہ کو ایک بار پھر ریزرویشن کے معاملے پر سپریم کورٹ میں فوری سماعت کے لیے عرضی داخل کرنے والا ہے۔ اب سپریم کورٹ اس درخواست کو قبول کرتی ہے یا اسے مسترد کرتی ہے، یہ ایک دلچسپ بات ہوگی۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles