(عبدالمبین)
یوم آزادی کے موقع پر ڈھاکہ بلاک کے چندنبارا گاؤں میں واقع گورنمنٹ مڈل سکول کے ہائیر سیکنڈری +2 میں اپ گریڈ ہونے کی خوشی میں مقامی لوگوں کی طرف سے اسکول میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کے ذریعہ گاؤں کے لوگوں اور اسکول انتظامیہ نے رکن قانون ساز اسمبلی خالد انور کا شکریہ ادا کیا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی جے ڈی یو کے جانب سے قانون ساز کونسل کے رکن ڈاکٹر خالد انور تھے۔ مولانا نیاز احمد نے پروگرام کی صدارت کی۔ واضح رہے کہ چند دن پہلے چندنبارا گاؤں میں واقع گورنمنٹ ہائی اسکول کو بہار حکومت نے کالج کا درجہ دیا ہے۔ اس کا سہرا ایم ایل سی خالد انور کے سر جاتا ہے۔ انکی کوسشوں کا ہی یہ ثمرہ ہے۔ اس سیکنڈری اسکول کو کالج کا درجہ ملنے کے بعد چندنبارہ سمیت بلاک کے تمام لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس پروگرام کا اہتمام اسکول انتظامیہ بالخصوص عبید الرحمن، سعید الرحمن، ماسٹر ضیاء اللہ اور ظفر ساجد نے کیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی خالد انور نے اسکول میں +2 کے لئے تعمیر ہونے والی عمارت کا افتتاح کیا اور اسکول کا معائنہ بھی کیا۔ تقریب کے آغاز میں اس اسکول کے سابق طالب علم اور مڈل اسکول سراٹھا کے استاد محمد ضیاء اللہ نے مذکورہ اسکول کی ایک تاریخ پر مبنی پوری تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے یہاں کے ابناء قدیم کے ملک و بیرون ملک علمی میدان میں کارہائے نمایاں کاذکر کیا۔ ملک کے مشہور تعلیمی ادارے جامعہ امام ابن تیمیہ کے سابق ڈپٹی وائس چانسلر اور موجودہ ڈائریکٹر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ تعلیم ہر شخص کا پیدائشی حق ہے ، اور یہ ریاستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے دیگر حقوق کے ساتھ ساتھ تعلیم کی حصولیابی کی راہ میں تمام سہولیات فراہم کر ے۔ سینئر صحافی اورضلع صحافی یونین کے صدر سنجے ٹھاکر نے کہا کہ آج تعلیم کی طاقت کی وجہ سے انسان چاند ، ستاروں اور دوسرے سیاروں پر کمندیں ڈال رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ آج وقت کی سخت ضرورت ہے کہ مسلمان اپنے بچوں کو اسلامی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی دیں۔ رکن لیجسلیٹو کونسل ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ مسلمان بھلے کسی بھی سیاسی جماعت پر اعتماد رکھیں، لیکن انکے حقوق کی بازیابی کا بہتر خیال نتیش کے علاوہ کسی نے نہیں رکھا۔ نتیش کمار نے مسلمانوں کی معاشی ، سماجی اور تعلیمی حالت کو بہتر بنانے کے لیے ہر موڑ پر کام کیا ہے۔ نتیش نے مدرسوں کے اساتذہ کی تنخواہ میں اضافہ کیا۔ تنخواہ کی ادائیگی میں تاخیر کو ختم کیا۔ نتیش نے اقلیتوں کے تعلیمی اداروں کو بہتر سہولت فراہم کرنے اور انہیں معیاری تعلیم فراہم کرنے کی راہ میں قابل ستائش کام کیا۔ چندنبارا کا یہ اسکول اپنے قیام کے 90 سالوں سے اپ گریڈیشن کے لیے ترس رہا تھا ، لیکن نتیش نے پچھلے 10 سالوں میں اس اسکول سمیت دیگر اسکولوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ مسلمانوں کو شائستگی سے غور کرنا چاہیے کہ کون ہمارے مفادات کا بہتر خیال رکھے گا۔ مسلمانوں کو سیاست میں اپنی قیادت کے بارے میں سوچنا چاہیے اور اپنے سیاسی رہنما کی بے جا ٹانگ کھینچنے کے بجائے ان کی اچھی کاوشوں کے لئےحوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ اسکول کے ہیڈ ماسٹر محمد انعام اللہ نے ایم ایل سی کو اسکول کے مطالبات کی فہرست دی۔ خالد انور نے ان مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس پروگرام کی نظامت کا فریضہ ڈھاکہ کے سینئر صحافی عظیم اقبال نے بڑے ہی حسن و خوبی سے سرانجام دیا۔