Thursday, January 2, 2025

بہار میں بلدیاتی انتخابات پر ہائی کورٹ نے لگایا روک، لمبے عرصے تک انتخابات کے ملتوی رہنے کی قوی امید

(تر ہت نیوز ڈیسک)
پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن نے منگل کی رات بہار میں جاری بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ لیکن اب بڑی بات یہ ہے کہ بہار میں بلدیاتی انتخابات کے لیے لمبے عرصے تک ملتوی رہنے کے قوی امکانات نظر آرہے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات طویل عرصے تک لٹک سکتے ہیں۔

ریاستی حکومت سپریم کورٹ جائے گی:
بہار حکومت نے پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔ نتیش کمار کے قریب ترین مانے جانے والے وزیر وجے چودھری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نتیش حکومت پسماندہ لوگوں کے حقوق سے باخبر ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ وزیر نے کہا کہ ان کی حکومت کو امید ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ حکومت کے حق میں آئے گا۔

سماعت طویل عرصے تک جاری رہ سکتی ہے:
اگر بہار حکومت سپریم کورٹ جاتی ہے تو اس معاملے کی فوری سماعت کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ سپریم کورٹ صرف ضروری معاملات کی سماعت کرتی ہے۔ اب جبکہ بہار میں انتخابات ملتوی ہوچکے ہیں، اس معاملے کو فوری طور پر سننے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے وکیل راجیش کمار اگروال نے بتایا کہ امکان یہ ہے کہ سپریم کورٹ اسے ایک عام کیس کی طرح سماعت کرے گی۔

سپریم کورٹ سے ریلیف کی امید کم:
ایڈوکیٹ راجیش اگروال نے بتایا کہ اس بات کی بہت کم امید ہے کہ بہار حکومت کو سپریم کورٹ سے کوئی راحت ملے گی۔ سپریم کورٹ پہلے ہی بلدیاتی انتخابات میں پسماندہ کے لیے ریزرویشن کے بارے میں واضح حکم دے چکی ہے۔ اس میں کسی بھی ریاست کو کوئی چھوٹ نہیں دی گئی ہے۔ بہار کے معاملے میں بھی پٹنہ ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں سماعت کی تھی۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ بہار حکومت کی اپیل پر سپریم کورٹ کا اپنا فیصلہ تبدیل کرنے کا امکان نہ کے برابر ہے۔

پٹنہ ہائی کورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے برعکس بہار میں بلدیاتی انتخابات کے لیے سیٹیں محفوظ کی گئی تھیں۔ قانونی ماہرین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ بہار حکومت صرف لوگوں کے درمیان ہونے والی بے ہودہ مار پیٹ سے بچنے کے لیے سپریم کورٹ جانے کی بات کر رہی ہے۔ اس کیس میں کوئی خاص مضبوطی نہیں ہے۔ اس سے پہلے مہاراشٹرا اور مدھیہ پردیش کی حکومتیں اسی طرح کے ایک معاملے میں سپریم کورٹ گئی تھیں لیکن کوئی راحت نہیں ملی تھی۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے ہی بلدیاتی انتخابات کرائےتھے۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کر انتخاب کرانے میں بھی اب ہوگی تاخیر:
سب سے پہلے تو یہ جان لیں کہ بلدیاتی انتخابات میں پسماندہ افراد کے لیے ریزرویشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کا ٹرپل ٹیسٹ کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے ٹرپل ٹیسٹ کا حکم مندرجہ ذیل ہے:
1- ریاست کے اندر بلدیاتی اداروں کی شکل میں پسماندگی کی نوعیت اور مضمرات کا سختی سے جائزہ لینے کے لیے ایک کمیشن قائم کیا جانا چاہیے۔
2- کمیشن سیاسی طور پر پسماندہ افراد کی شناخت کرے گا اور ریاستی حکومت کو رپورٹ کرے گا۔ اپنی سفارشات کے مطابق، ریاستی حکومت بلدیاتی اداروں میں درکار ریزرویشن کے تناسب کو مطلع کرے گی، تاکہ کوئی الجھن نہ ہو۔
3- کسی بھی ریاست میں SC/ST/OBC کے لیے کل سیٹوں کا 50فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔

قانونی ماہرین بتا رہے ہیں کہ بہار حکومت کو بھی ایسا ہی کرنا پڑے گا۔ مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر کی حکومت نے کمیشن بنا کر اپنی رپورٹ کی بنیاد پر ریزرویشن کا انتظام کیا ہے۔ اب یہ ساری مشق بہار حکومت کو کرنی ہوگی۔ ظاہر ہے اس میں کافی وقت لگے گا۔ حکومت کے پاس شہری انتخابات میں ریزرویشن ختم کرنے اور انتخابات کرانے کا ایک طریقہ بھی ہے، یہ سیاسی طور پر ممکن نہیں ہے۔ مجموعی طور پر نتیجہ یہ ہے کہ بہار میں بلدیاتی انتخابات کرانے میں کافی وقت لگے گا۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles