(عبد المبین)
کڈھنی اسمبلی کے نتائج آ گئے ہیں، بی جے پی امیدوار کیدار پرساد گپتا نے جے ڈی یو یعنی عظیم اتحاد کے امیدوار منوج کشواہا کو 3632 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ بی جے پی کیمپ میں جہاں جشن کا ماحول ہے وہیں عظیم اتحاد مایوس اور پریشان نظر آرہا ہے۔ عظیم اتحاد کو کڈھنی اسمبلی سیٹ پر بہت امیدیں تھیں جو آر جے ڈی ایم ایل اے انیل سہنی کو ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے ذریعہ نااہل قرار دیئے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ نتائج کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ مقابلہ بہت دلچسپ تھا، صبح سے شروع ہوئی گنتی ہر بار کروٹ بدلتی رہی، کبھی بی جے پی، کبھی گرینڈ الائنس کی طرف جھکاؤ، آخر کار بی جے پی کی بالا دستی رہی اور بی جے پی کے امیدوار کیدار پرساد گپتا جیت گئے۔ بھاجپا کے کیدار پرساد کو 76648 ووٹ حاصل ہوا جب کہ جے ڈی یو گرینڈ الائنس کے امیدوار منوج کشواہا کو 73016 ووٹ ملے۔ بھی آئی پی امیدوار نیلبھ کمارتیسرے نمبر پر رہے۔
کڈھنی میں شکست کے بعد گرینڈ الائنس میں شامل تمام جماعتوں میں تشویش پائی جارہی ہے، ہر کوئی جائزہ لینے میں مصروف ہے۔ یہ نتیجہ بنیادی طور پر جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ کیونکہ اس سیٹ پر آر جے ڈی کا ایک ایم ایل اے تھا اور اب آر جے ڈی اور جے ڈی یو کا اتحاد ہے، جے ڈی یو اقتدار میں ہے اور اقتدار میں رہتے ہوئے ضمنی انتخاب میں ہار جے ڈی یو کے لیے واقعی مایوس کن ہے۔
تیجسوی یادو نے کڑھنی اسمبلی میں بھی جذباتی کارڈ کھیلا تھا، لیکن افسوس کہ ان کا داؤ ناکام ہوا۔ بہار میں اقتدار پر قابض جے ڈی یو نے بھی اپنے تمام بڑے لیڈروں کو انتخابی میدان میں اتارا تھا، لیکن نتیجہ یہ واضح کرتا ہے کہ جے ڈی یو نے کہیں نہ کہیں غلطی کی ہے، کیونکہ کڈھنی ایک یادو اور مسلم اکثریتی علاقہ ہے، ایسے علاقے میں بی جے پی کی جیت گرینڈ الائنس کے لئے افسوس کی بات ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ جہاں چند مہینے پہلے آر جے ڈی کے ایم ایل اے ہوا کرتے تھے، اب وہاں کے لوگوں نے بی جے پی پر بھروسہ کر لیا ہے۔
کڈھنی میں شکست کی وجہ گرینڈ الائنس کے سبھی لیڈروں، خاص کر جے ڈی یو اور آر جے ڈی کو تلاش کرنا ہوگی۔
عظیم اتحاد کی شکست کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار، نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو اور عظیم اتحاد کے دیگر لیڈروں پر بی جے پی کی جانب سے طنز کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے کئی لیڈر نتیش کمار کے استعفیٰ کی بات بھی کر رہے ہیں۔ خیر یہ تو بی جے پی کی جیت کا خمار بول رہا ہے۔
لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ شکست کے بعد اتحاد میں شامل اپنے لوگ ہی طنز کرنے لگیں، ایسا ہی معاملہ گرینڈ الائنس کے ساتھ بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔
گرینڈ الائنس میں شامل کانگریس کے اجیت شرما نے بہت ہی مضحکہ خیز بیان دیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ کڈھنی اسمبلی میں شکست کی وجہ بہار میں شراب بندی ہے۔
دوسری طرف کڈھنی میں گرینڈ الائنس کی شکست پر ہم پارٹی کے ترجمان دانش رضوان نے کہا کہ آر جے ڈی کے ذریعے شہاب الدین کے قبیلے کو درکنار کرنے کا نتیجہ ہے کہ کدھنی ہمارے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔
کڈھنی سے پہلے گوپال گنج میں بھی ضمنی انتخاب ہوا تھا اس میں بھی شہاب الدین کنبے کی ناراضگی سامنے آئی تھی۔
کڈھنی میں شکست گرینڈ الائنس کے لیے جائزے کا وقت ہے۔ آر جے ڈی نے یہ کہا بھی ہے کہ شکست کی وجوہات کا جائزہ لیا جائے گا، ایسے میں اتحاد میں شامل تمام پارٹیوں کو ان وجوہات تک پہنچ کر ان کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرنی ہوگی، اتحاد مذہب کے علاوہ کوئی اور بیان نہیں دینا ہوگا۔