Sunday, November 24, 2024

گیان واپی معاملے میں مسلم فریق سپریم کورٹ جانے پر کررہا ہے غور

(ترہت نیوزڈیسک)

الہ آباد ہائی کورٹ نے گیان واپی مسجد کمپلیکس کے سروے کے خلاف مسلم فریق کی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ ساتھ ہی سروے کرانے کا بھی حکم دیاہے۔ اس فیصلے کے بعد مسلم فریق اب سپریم کورٹ جانے پر غور کر رہا ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ انصاف ہوگا کیونکہ یہ مسجد تقریباً 600 سال پرانی ہے اور مسلمان گزشتہ 600 سال سے وہاں نماز ادا کرتے آرہے ہیں۔ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ملک میں تمام عبادت گاہوں میں عبادت گاہوں کا قانون لاگو کیا جائے۔ عدالت کے حکم پرعمل درآمد ہوگا۔

عدالت نے کہا کہ اس جگہ پر کوئی کھدائی نہ کی جائے۔ مسلم فریق کے سامنے ایک آپشن ہے کہ اس معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے تاکہ کچھ راحت مل سکے۔

اہم بات یہ ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے گیان واپی مسجد کمپلیکس کے اے ایس آئی کے سروے کو لے کر جمعرات کو بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے انجمن انتفاضہ مسجد کمیٹی کی درخواست مسترد کردی۔ اس کے ساتھ ہی آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے گیان واپی کمپلیکس کے سروے کو گرین سگنل دے دیا ہے۔

ہائی کورٹ نے سروے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ اے ایس آئی کی اس یقین دہانی کو ماننے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ڈھانچے کو نقصان نہیں پہنچے گا، لیکن مزید کہا کہ سروے کے لیے کوئی کھدائی نہیں کی جانی چاہیے۔

ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ متنازعہ احاطے کے سروے کے بارے میں ضلعی عدالت کا حکم مناسب ہے اور اس میں عدالت کی طرف سے کسی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے صحافیوں کو بتایا کہ ہائی کورٹ نے مسلم فریق کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ اس فیصلے کے ساتھ ہی ضلعی عدالت کے سروے کا حکم فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles