Sunday, December 22, 2024

دنیا میں پہلی بار لیب میں تیار ہونے والا خون انقلابی تبدیلی لائے گا

(تر ہت نیوز ڈیسک)
برطانیہ میں دنیا کے پہلے کلینیکل ٹرائل میں سائنسدانوں کی جانب سے لوگوں کو لیبارٹری سے تیار کردہ خون دیا گیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ اگر محفوظ اور موثر ثابت ہو جائے تو خون کے تیار کردہ خلیے خون کے نایاب امراض میں مبتلا افراد کے بروقت علاج میں انقلاب برپا کر سکتے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ سکل سیل اور نایاب خون کی اقسام جیسے عوارض میں مبتلا کچھ لوگوں کو خون کا عطیہ حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے۔ یہ ایسے لوگوں کے لیے باعثِ فخر ثابت ہو سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج اور این ایچ ایس بلڈ اینڈ ٹرانسپلانٹ کے پروفیسر اور پرنسپل انویسٹی گیٹر سیڈرک گیوارٹ نے کہا کہ امید ہے کہ ہماری لیبارٹری میں بنائے جانے والے خون کے سرخ خلیے خون کے عطیہ کرنے والے خلیوں سے زیادہ دیر تک زندہ رہیں گے۔

برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کے محققین کی ٹیم نے بتایا کہ خون کے خلیے عطیہ کرنے والوں کے اسٹیم سیلز سے تیار کیے گئے ہیں۔ اسے صحت مند رضاکاروں کو منتقل کیا گیا۔ اب تک دو افراد کو لیبارٹری میں تیار کیے گئے خون کے سرخ خلیے دیے جا چکے ہیں۔ ان کی نگرانی کی جا رہی ہے، ابھی تک ان میں کوئی ناپسندیدہ خرابی نہیں دیکھی گئی۔ اس آزمائش میں، ایک ہی عطیہ دہندہ سے خون کے سرخ خلیات کی منتقلی کے مقابلے میں لیبارٹری سے تیار کردہ خلیوں کی عمر کا مطالعہ کیا جا رہا ہے

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles