(تر ہت نیوز ڈیسک)
14 ستمبر کو یوپی کے لکھیم پور کھیری ضلع کے تمولی پور گاؤں میں دو نابالغ دلت بہنوں کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی ملی تھیں۔ واقعے کے فوراً بعد یوپی حکومت نے سختی دکھائی اور تمام 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے 14 دنوں میں چارج شیٹ بھی داخل کر دی۔ اس کے ساتھ ہی حکومت کی جانب سے متاثرین کے لواحقین کے لیے 25 لاکھ روپے معاوضہ، ایک گھر اور ایک سرکاری نوکری کا اعلان کیا گیا تھا۔
واقعہ کے دن سے ہی تمام سیاسی جماعتوں، کانگریس، ایس پی اور بی ایس پی کے رہنما بھی متاثرہ خاندان کے گھر پہنچ گئے۔ یہی نہیں، اس نے اپنی تصویریں بنواتے ہوئے خاندان کو مالی مدد کا چیک بھی دیا۔ انہوں نے تعاون کرنے اور انصاف دلانے کا وعدہ بھی کیا، لیکن کانگریس پارٹی کی طرف سے 2 لاکھ کا چیک اور نو نرمان سینا کی طرف سے 1 لاکھ کا چیک دیا گیا۔ اہل خانہ نے چیک بینک میں جمع کرایا تو 68 دنوں کے بعد باؤنس ہوگیا۔
چیک باؤنس ہونے کی وجہ سے متاثرہ کے اہل خانہ بھی کافی ناراض نظر آئے۔ یوپی کانگریس کمیٹی کا دو لاکھ روپے کا چیک، کانگریس ایم ایل اے وریندر کمار چودھری کا ایک لاکھ روپے کا چیک اور یوپی نو نرمان سینا کے صدر امیت جانی کا ایک لاکھ روپے کا چیک باؤنس ہو گیا ہے۔ دستخط کی مماثلت نہ ہونے کی وجہ سے ایک چیک مسترد کر دیا گیا تھا۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ اگر کانگریس اور دوسرے لوگوں نے ان کی مدد کرنی تھی تو مدد صحیح طریقے سے کرنی تھی۔ مدد کے طور پر ان کے ساتھ مذاق کر کے انہوں نے ہماری دونوں بیٹیوں کی روح کو ٹھیس پہنچائی ہے۔