(عبدالمبین)
بہار کے تمام ملازم اساتذہ کے لیے ایک اچھی خبر آ رہی ہے۔ اب جلد ہی تمام ملازم اساتذہ بی پی ایس سی کا امتحان دیئے بغیر ریاستی کارکن کا درجہ حاصل کرنے والے ہیں۔ ہفتہ کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اساتذہ کو ریاستی ملازمین کا درجہ دینے کے مطالبات کو لے کر عظیم اتحاد کی تمام جماعتوں کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں شامل تمام رہنماؤں نے میٹنگ سے باہر آتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو ریاستی ملازمین کا درجہ دینے سے متعلق 1 گھنٹے کی اس میٹنگ میں تمام جماعتوں نے اساتذہ کے مطالبات کو پورا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اب نتیش کمار اپنے افسران سے بات چیت کے بعد جلد ہی اچھی خبر کا اعلان کریں گے۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے اساتذہ کی بھرتی کے نئے اصول لائے ہیں، جس میں بی پی ایس سی کے ذریعے اساتذہ کی بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جن اساتذہ کو بی پی ایس سی کے ذریعے بحال کیا جائے گا انہیں ریاستی ملازمین کا درجہ ملے گا۔ حکومت نے ریاستی ملازمین کا درجہ حاصل کرنے کے لیے پہلے سے تعینات اساتذہ کے لیے بی پی ایس سی امتحان پاس کرنے کی شرط بھی رکھی ہے۔ اس کے خلاف بہار کے اساتذہ مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ دوسری جانب گرینڈ الائنس میں شامل بائیں بازو کی جماعتیں ملازم اساتذہ کی کھل کر حمایت کر رہی ہیں۔
بہار قانون ساز اسمبلی کے گزشتہ اجلاس میں نتیش کمار نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر عظیم اتحاد کے رہنماؤں کی میٹنگ کریں گے۔ ملازم اساتذہ کے مسئلہ اور ان کے مطالبات پر بات کی جائے گی۔ نتیش کمار کے ساتھ میٹنگ میں تیجسوی یادو، کانگریس، سی پی آئی، مالے اور سی پی ایم کے رہنما موجود تھے۔ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد گرینڈ الائنس کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ اساتذہ کے مطالبات جلد پورے کیے جائیں گے۔
میٹنگ کے بعد کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر ڈاکٹر شکیل احمد خان نے کہا کہ بہت مثبت بات ہوئی ہے۔ تمام پارٹیوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا جسے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے غور سے سنا۔ نتیش نے اپنے افسران کو بلایا تھا۔ ان کا موڈ مثبت تھا جس سے لگتا ہے کہ صحیح فیصلہ کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے ہماری بات سن لی ہے، اب وہ حکام سے بات کر کے جلد فیصلہ لیں گے۔
ایم ایل اے سندیپ سوربھ نے کہا کہ اس سے قبل بھی ہم نے وزیر اعلیٰ کو ایک میمورنڈم پیش کیا تھا کہ ملازم اساتذہ کو ریاستی کارکن کا درجہ دیا جائے۔ آج پھر اس مسئلے پر بہت مثبت انداز میں بات ہوئی ہے۔ اب حکومت اپنے تکنیکی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی۔ سی پی آئی اور سی پی ایم ایم ایل ایز نے بھی کہا کہ چیف منسٹر نے مثبت انداز میں بات کی ہے اور وہ جلد ہی صحیح فیصلہ لیں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار کی گرینڈ الائنس حکومت نے اس سال اساتذہ کی بھرتی کے نئے قوانین کو لاگو کیا ہے، جس کی مخالفت ہو رہی ہے۔ نئے قوانین کے مطابق، تمام ملازم اساتذہ کو ریاستی کارکن کا درجہ حاصل کرنے کے لیے بی پی ایس سی کا امتحان پاس کرنا ہوگا۔ ریاست کے ملازم اساتذہ کہہ رہے ہیں کہ وہ اتنے سالوں سے نوکری کر رہے ہیں تو اب امتحان کیوں دیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت انہیں براہ راست ریاستی کارکن کا درجہ دے۔ اس ملاقات کے بعد اساتذہ کے مطالبات کی تکمیل کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔