(ترہت نیوزڈیسک)
بہار میں ذات پات کی مردم شماری کے معاملے میں مرکزی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا گیا ہے۔ یہ حلف نامہ وزارت داخلہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل کیا گیا ہے۔ جس میں مردم شماری ایکٹ 1948 کا ذکر کیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ مردم شماری کرانے کا حق صرف مرکزی حکومت کو ہے۔
مرکزی حکومت کو یہ حق ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت حاصل ہوا ہے۔ کسی دوسرے ادارے یا اتھارٹی کو آئین میں مردم شماری کرانے کا حق نہیں ہے۔ مرکزی حکومت نے بتایا کہ آئین اور قانون کے مطابق حکومت ایس سی، ایس ٹی، او بی سی کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ مردم شماری ایکٹ 1948 کے تحت ایک قانون سازی کا عمل ہے۔ مرکزی شیڈول کے 7ویں شیڈول میں آرڈر69 کے تحت ذات پات کی مردم شماری کرانے کا حق ریاست کے پاس نہیں بلکہ مرکزی حکومت کے پاس ہے۔
واضح رہے کہ بہار میں ذات پات کی گنتی کو لے کر تنازعہ جاری ہے۔ بہار کے بعد اب یوپی، ایم پی سمیت دیگر ریاستوں میں ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں مرکز کی جانب سے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا گیا اور کہا گیا کہ مردم شماری کرانے کا حق مرکزی حکومت کے پاس ہے نہ کہ ریاستی حکومت کے پاس۔