Wednesday, January 15, 2025

سی اے جی کی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشاف، بہار میں ریت کے کاروبار کا کالا سچ آیا سامنے، بائک، اسکوٹر، ایمبولینس، ای رکشا میں ڈھویا گیا ریت،

(ترہت نیوز ڈیسک)

بہار میں مائنز اینڈ جیولوجی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ریت کی کھدائی کو لے کر ہمیشہ تنازعہ ہوتا رہا ہے، کبھی حکومت کی جانب سے اپنے خاص لوگوں کو ٹینڈر دینے کا معاملہ سامنے آیا اور کبھی غیر قانونی کانکنی کا معاملہ گرم ہوگیا۔ لیکن اب تک ریت کی غیر قانونی کانکنی کو روکا نہیں جا سکا۔ اب بہار میں ریت کے کالے دھندے کا کھلا سچ سامنے آگیا ہے۔ کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی رپورٹ میں حیران کن باتیں سامنے آئی ہیں۔ بہار میں موٹر سائیکلوں، سکوٹروں، ایمبولینسوں، ای رکشا، جے سی بی، کاروں اور بسوں کے ذریعے ریت لے جایا جاتا تھا۔ سرکاری دستاویزات میں درج ہے کہ تقریباً 6.5 لاکھ ٹن ریت موٹر سائیکل کے ذریعے لے جائی گئی۔ سی اے جی کی رپورٹ میں اس طرح کے کئی سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

  سی اے جی نے بہار میں مائنز اینڈ جیولوجی ڈیپارٹمنٹ کے کام کاج کی جانچ کی تھی۔ اس میں یہ چونکا دینے والی باتیں سامنے آئی ہیں۔ سی اے جی نے اپنی جانچ میں پایا ہے کہ بہار میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی کانکنی ہو رہی ہے۔

سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق، موٹر سائیکل، ایمبولینس، بس، جے سی بی اور ای رکشا کے ذریعے ریت لے جائی جاتی ہے:

دراصل، بہار کے کسی بھی ریت گھاٹ سے ریت لے جانے والی گاڑی کو ای-چالان جاری کیا جاتا ہے۔ جس گاڑی سے ریت لے جائی جاتی ہے اس کے نمبر پر ای چالان جاری کیا جاتا ہے۔ سی اے جی کی رپورٹ میں حیران کن باتیں سامنے آئیں۔ سی اے جی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 47 ہزار ایسی گاڑیوں کو ریت لے جانے کے لیے ای انوائس جاری کیے گئے، جس سے ریت لے جانا ممکن نہیں تھا۔ ان گاڑیوں کو تقریباً 2.5 لاکھ ای چالان جاری کیے گئے۔

کن گاڑیوں کے ذریعے کتنی ریت ڈھوئی گئی۔

(۱) سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق بائک اور اسکوٹر پر ریت لے جانے کے لیے 62 ہزار 843 ای چالان جاری کیے گئے تھے۔ موٹر سائیکل اور اسکوٹر کے ذریعے 6 لاکھ 44 ہزار ٹن سے زائد ریت لے جائی گئی۔

(۲) آٹو رکشا کے ذریعے ریت لے جانے کے لیے 39 ہزار سے زیادہ ای چالان کیے گئے۔ آٹو رکشا کے ذریعے 3 لاکھ 85 ہزار ٹن سے زیادہ ریت لے جائی گئی۔

(۳) ریت مافیا نے بس کے ذریعے ریت لے جانے پر 2 ہزار 867 ای چالان جاری کیے۔ سرکاری کاغذات میں درج ہے کہ بس کے ذریعے 35 ہزار 789 ٹن سے زائد ریت لے جائی گئی۔

(۴) بہت ساری ریت چھوٹے مال بردار یعنی منی ٹرک کے ذریعے بھی لے جایا جاتا تھا۔ ان سے ریت لے جانے کے لیے تقریباً 1.25 لاکھ ای چالان کیے گئے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق تقریباً 11 لاکھ ٹن ریت منی ٹرکوں کے ذریعے لے جائی گئی۔

(۵) ریت مافیا اور ٹھیکیداروں نے ایمبولینس کے ذریعے ریت لے جانے کے لیے 10 ای چالان کیے۔ ایمبولینس کے ذریعے 124 ٹن ریت لے جائی گئی۔

(۶) اسی طرح JCB سے ریت لے جانے کے لیے 12 ای چالان جاری کیے گئے۔ دستاویزات کے مطابق جے سی بی مشین کے ذریعے تقریباً 85 ٹن ریت لے جائی گئی۔

(۷)  فائر بریگیڈ کی گاڑی سے ریت لے جانے کا چالان کاٹا گیا۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق 8 ٹن ریت فائر بریگیڈ کی گاڑی لے گئی۔

(۸) بہت ساری ریت بھی کار کے ذریعے منتقل کی گئی۔ گاڑی کے ذریعے ریت لے جانے پر 9 ہزار 245 ای چالان جاری کیے گئے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق تقریباً 87 ہزار ٹن ریت موٹر کار کے ذریعے لے جائی گئی۔

یہ جعلسازی کی بات ہے کہ ایک گاڑی کو خلاف قانون کئی سو مرتبہ ریت لے جانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

سی اے جی نے بہار میں ریت اور پتھر کی غیر قانونی کانکنی پر اپنی رپورٹ میں کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اس پر عمل کرے گی یا یہ معاملہ بھی دیگر غبن کی طرح دبا دیا جائے گا۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles