(تر ہت نیوز ڈیسک)
بہار ریاستی ایوان میں مانسون اجلاس کے دوسرے دن آج ودھان سبھا کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے ہی اپوزیشن کا زبردست ہنگامہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اپوزیشن مرکزی حکومت کی طرف سے فوج کی بحالی کے لیے لائی گئی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ اپوزیشن کانگریس کے ایم ایل ایز نے الگ کالی پٹی باندھ کر مظاہرہ کیا، جب کہ بائیں بازو کی پارٹیوں کے ایم ایل اے ہاتھوں میں پلے کارڈز لے کر اسمبلی میں مظاہرہ کرتے نظر آئے۔
کانگریس ایم ایل اے کی ناراضگی اس بات کو لے کر بھی ہے کہ ان کے لیڈر راہل گاندھی کو مرکزی ایجنسیوں کے ذریعے مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اس کے خلاف کانگریس ایم ایل اے نے احتجاج بھی کیا ہے۔
وہیں اگنی پتھ اسکیم کو لے کر کانگریس ایم ایل اے کا کہنا ہے کہ بی جے پی لیڈر اگنی ویر کے بارے میں قابل اعتراض بیان دے رہے ہیں۔ کچھ انہیں گارڈ کی نوکری دینے کی بات کرتے ہیں تو کچھ اپنے یہاں چپراسی کی نوکری دینے کی بات کرتے ہیں۔ یہ سب کچھ بہت مضحکہ خیز ہے۔ کانگریس ایم ایل اے شکیل احمد نے بی جے پی لیڈروں کے قابل اعتراض بیانات پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔
دوسری طرف بائیں بازو کے ایم ایل اے بھی ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر اسمبلی کے پورٹیکو میں نعرے لگاتے دیکھے گئے ہیں۔ بائیں بازو کے اراکین اسمبلی نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت ملک کے نوجوانوں کے ساتھ فحش مذاق کر رہی ہے۔ اگنی پتھ اسکیم کے تحت 4 سال کی سروس کے بعد ریٹائرمنٹ سے بڑا مذاق اور کوئی نہیں ہوسکتا۔
دوسری طرف قانون ساز کونسل ایوان میں بھی رابڑی دیوی کے ساتھ، آر جے ڈی کے دیگر ایم ایل سی اگنی پتھ اسکیم پر بحث پر اڑ گئے۔ آج قانون ساز کونسل میں آر جے ڈی کے ارکان کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ لوکل باڈی کوٹے سے ایوان میں جیتنے والے ممبران اور اسمبلی کوٹے سے آنے والے نئے ممبران کی موجودگی میں آر جے ڈی نے اپنی طاقت کا احساس دلایا۔ آر جے ڈی مسلسل ایوان میں اس مسئلہ پر بحث کا مطالبہ کر رہی تھی۔
اپوزیشن نے آج اسمبلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ بی جے پی نے بھی پی ایم مودی کے خلاف نعرے لگانے پر اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ کل ملاکر آج دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی کا ماحول دیکھا گیا۔ پہلی نششت میں اسمبلی کی کارروائی روکی گئی تھی لیکن دو پہر بعد بھی ہنگامہ آرائی کے بیچ اجلاس جیسے تیسے اپنے اختتام کو پہنچا۔