(تر ہت نیوز ڈیسک)
اس وقت کی بڑی خبر پٹنہ سے آرہی ہے جہاں بلدیاتی انتخابات میں پسماندہ ریزرویشن پر پابندی کے خلاف ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے۔ نظرثانی درخواست کی سماعت 19 اکتوبر کو ہوگی۔
بتا دیں کہ پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کر دیا ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے شہری انتخابات میں پسماندہ ترین ریزرویشن کو غلط قرار دیا تھا، جس کے بعد بہار حکومت نے سپریم کورٹ میں اپنی بات کہی تھی، لیکن آج ریاستی حکومت نے پٹنہ ہائی کورٹ میں ریزرویشن پر پابندی کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی۔ عدالت اس معاملے پر اگلی سماعت 19 اکتوبر کو ہوگی۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ ماہ بہار میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ محکمہ الیکشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان بھی کر دیا گیا۔ انتخابات دو مرحلوں میں کرانے کا اعلان کیا گیا۔ انتخابات کا پہلا مرحلہ 10 اکتوبر اور دوسرا مرحلہ 20 اکتوبر کو ہونا تھا۔ ووٹنگ کی تاریخ طے ہونے کے بعد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا سلسلہ شروع کردیا۔
کاغذات نامزدگی کے بعد امیدوار اپنے اپنے علاقوں میں سرگرم ہوگئے اور انتخابی مہم شروع کردی۔ ووٹنگ کا نشان ملنے کے بعد امیدواروں نے پمپ پلیٹس، بینرز اور پوسٹرز بھی چھاپ لیے۔ لیکن اچانک عدالت کے ایک فیصلے نے اس کے سارے خواب چکنا چور کر دیئے۔ دراصل، کچھ امیدوار ریزرویشن کا مسئلہ لے کر سپریم کورٹ پہنچے، جہاں سے معاملہ پٹنہ ہائی کورٹ تک پہنچا۔
ایک ساتھ کئی لوگوں نے ہائی کورٹ میں عرضی دی اور ریزرویشن کے مسئلے کو بنیاد بناتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کی ہدایت دی جس کے بعد الیکشن ڈیپارٹمنٹ نے یہ الیکشن ملتوی کر دیا۔