مظفر پور ضلع کے آئی اسپتال میں موتیا بند کے آپریشن کے بعد درجنوں افراد کی بینائی ختم ہو گئی ہے اور 16 افراد کی آنکھوں کو سرے سے نکال دیا گیا ہے۔ کچھ دن قبل مذکورہ اسپتال میں 65 افراد کی آنکھوں کا آپریشن ہوا تھا جس میں اکثر و پیشتر افراد کی آنکھیں خراب ہو گئیں یہ معاملہ طول پکڑا اور اسکی جانچ کی گئی ہے۔ اس معاملے میں تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں آپریشن تھیٹر میں بیکٹیریا کی تصدیق ہوئی ہے۔ بیکٹیریا کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنی بینائی کھو چکے ہیں۔
دراصل 22 نومبر کو مظفر پور کے آنکھوں کے اسپتال میں 65 لوگوں کا آپریشن کیا گیا تھا۔ جس میں درجنوں افراد کی آنکھوں میں انفیکشن ہو گیا۔ مریضوں کی حالت اتنی خراب ہونے لگی کہ 15 سے زائد افراد کی آنکھیں نکالنی پڑیں۔ محکمہ صحت نے پورے معاملے کی تحقیقات کے لیے اے سی ایم او کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی تھی، تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ محکمہ صحت کو سونپ دی ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں آپریشن تھیٹر میں بیکٹیریا کی تصدیق ہوئی ہے۔ سول سرجن ڈاکٹر ونے کمار شرما نے بتایا کہ ہم نے کلچر کے لیے او ٹی کا جھاڑو بھیجا تھا۔ اس میں مختلف جگہوں سے دو قسم کے بیکٹیریا پائے گئے ہیں۔ ایک Slomonas اور دوسرا Stalopenes۔ یہ دونوں بیکٹیریا بہت خطرناک ہیں۔ یہ ایک سے دو دن میں کافی نقصان پہنچاتا ہے۔ ابھی تک صرف یہ رپورٹ آئی ہے۔ یہی بیکٹیریا ان لوگوں میں بھی پائے گئے ہیں جن کی آنکھیں SKMCH میں نکالی گئی تھیں۔ اس لیے یہ واضح ہے کہ اتنا بڑا واقعہ بیکٹیریا کی وجہ سے ہوا ہے۔
واضح رہے کہ بیک وقت 65 افراد کی آنکھوں کے آپریشن کے دوران معیار پر عمل نہیں کیا گیا۔ جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی آنکھیں چلی گئیں۔ اب ان سبھی کا علاج پٹنہ کے آئی جی آئی ایم ایس میں کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے تمام مریضوں کا سرکاری خرچ پر علاج کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی IGIMS انتظامیہ کو کہا گیا ہے کہ اگر ضرورت ہو تو ان مریضوں کو دہلی بھیجا جائے، تاکہ آنکھوں کو بچایا جا سکے۔