Monday, November 25, 2024

پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کے لیے جمع ہوئے حزب اختلاف کے لیڈران، رنگ لائی نتیش کمار کی کوششں

(تر ہت نیوز ڈیسک)

آنے والے لوک سبھا انتخابات کے مدنظر بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار پورے ملک سے بی جے پی مخالف جماعت کے لیڈران کو متحد کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ نتیش کمار مختلف اوقات میں مختلف ریاستوں کے بی جے پی کے اپوزیشن لیڈروں سے بھی مل چکے ہیں۔ اس ملاقات کے دوران کچھ لوگ اپوزیشن اتحاد کی مکمل حمایت کرتے نظر آئے، کچھ نے سادہ دلچسپی کا اظہار کیا، کچھ نے بالکل بھی کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا۔ جس کو لے کر نتیش کمار خود بھی پریشان نظر آئے، ساتھ ہی بی جے پی نے بھی وقتاً فوقتاً نتیش کی کوششوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ لیکن بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش نے ہمت نہیں ہاری اور کوشش کرتے رہے۔ اور بالآخر آج وہ دن آ گیا ہے کہ 23 ​​جون کو پٹنہ میں ملک کے بیشتر اپوزیشن لیڈروں کا اجتماع ہو رہا ہے۔

۲۳ جون کو پٹنہ میں ملک کی دوسری سب سے بڑی پارٹی کانگریس کے نمائندہ راہل گاندھی، کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان، پی ڈی پی سپریمو اور جمو کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، بنگال کی سی ایم ممتا بنرجی، تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن، یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو، سی پی آئی ایم ایل کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ، ایم پی سنجے سنگھ، راگھو چڈھا سمیت کئی اپوزیشن جماعتو کے لیڈران اور سربراہان پٹنہ پہنچ گئے ہیں۔

اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ کے لئے پٹنہ پہنچ چکے ملک کے حزت اختلاف کے لیڈران کا وزیر اعلی نتیش کمار، نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو، سابق وزیر اعلی رابڑی دیوی، اور آر جے ڈی سپریمو لالو یادو نے گرمجوشی سے استقبال کیا ہے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد کی یہ میٹنگ نتیش کمار کی کوششوں کا ثمرہ ثابت ہوگی، کیا اس میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی کے خلاف متحد ہوکر آنے والے لوک سبھا انتخابات کے وقت مضبوطی سے کھڑی ہوں گی۔ اور کیا اس اتحاد کی قیادت کے لیے کسی ایک فرد یا جماعت پر اتفاق رائے ہو گا۔ ان تمام سوالوں کا ایک ہی جواب نتیش کمار کے الفاظ میں ہے:

میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر

لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

کیونکہ آج سے پہلے بی جے پی لیڈروں کا یہی طنز تھا کہ اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد کی میٹنگ نہیں ہو سکتی، لیکن آج اس میٹنگ کے لیے بیشتر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر پٹنہ پہنچ چکے ہیں اور میٹنگ کے لیے تیار ہیں۔ اپوزیشن اتحاد پر مہر ثبت ہبنے کا قوی امکان ہے۔ بس چند گھنٹے انتظار کریں۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles