(عبدالمبین)
ٹیچر بننے کی تمنا لئے لوگوں کے لیے بہار کی کابینہ سے ایک بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے۔ بہار حکومت نے پیر کو اساتذہ کی تقرری کے لیے نئے قوانین کو منظوری دے دی ہے۔ اب بہار میں اساتذہ کی عارضی نہیں بلکہ دائمی تقرری ہوگی، اور یہ دائمی تقرری براہ راست ہوگی، یعنی اب بہار میں ریگولر اساتذہ کو بحال کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت براہ راست اساتذہ کی تقرری کرے گی۔ پنچایت سے لے کر میونسپل اداروں تک اساتذہ کی بحالی کا بندوبست ختم کیا جائے گا۔ اساتذہ کو باقاعدہ تنخواہ، الاؤنسز اور دیگرسہولیات ملیں گی۔ حکومت نے پہلے سے تعینات اساتذہ کو بھی تقرری کا موقع دیا ہے۔ عارضی تقرری یافتہ اساتذہ بھی امتحان پاس کر کے باقاعدہ دائمی تقرری والے اساتذہ کی فہرست میں شامل ہوسکیں گے۔
حکومت نے اساتذہ کی تقرری کا سارا عمل تبدیل کر دیا ہے۔ اب اساتذہ سرکاری ملازم ہوں گے، انہیں پرکشش تنخواہ ملے گی اور انہیں ہر طرح کی سہولتیں ملیں گی۔ حکومت اب ریگولر اساتذہ کی تقرری کرے گی۔ اس نئے قواعد کے مطابق امتحان BPSC کے ذریعے منعقد کیا جائے گا۔ امتحان پاس کرنے والے امیدواروں کو ریگولر اساتذہ کے طور پر تعینات کیا جائے گا۔ اور یہ مقرر کردہ ٹیچر بہار حکومت کے اساتذہ مع سرکاری عملا ہویں گے۔ یعنی ریاستی عملا جیسی تمام سہولیات انہیں بھی دی جائیں گی۔ بی پی ایس سی کے ذریعہ کرائے جانے والے اس امتحان کو پاس کرنے سے پرانے ملازم اساتذہ بھی ریگولر ٹیچر بن سکیں گے۔ امتحان پاس کرنے کے بعد انہیں باقاعدہ تنخواہ، الاؤنسز اور سہولیات ملیں گی۔
تقرری کمیشن کے ذریعے کی جائے گی، خواتین کے لیے 50 فیصد ریزرویشن:
نئے قوانین کے مطابق اساتذہ کی تقرری کمیشن کے ذریعے کی جائے گی۔ بھرتی ریاستی سطح پر کی جائے گی اور پھر انہیں اضلاع میں تعینات کیا جائے گا۔ نئی تقرریوں میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔ ساتھ ہی اساتذہ کو ٹرانسفر کی سہولت بھی ملے گی۔ یعنی اب اساتذہ ریاستی عملا بنیں گے۔
بھرتی کا عمل:
محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکول ٹیچر کے عہدے پر براہ راست تقرری کے لیے، ضلعی سطح پر خالی آسامیوں کی گنتی کے بعد، ضرورت کے مطابق روسٹر کلیئرنس کے ساتھ ریزرویشن زمرہ وار درخواست کمیشن کو بھیجی جائے گی۔ براہ راست بھرتی کے لیے موصول ہونے والی ریکوزیشن کی روشنی میں کمیشن اسامیوں کی تعداد کا اشتہار دے گا۔ کمیشن کی طرف سے مشتہر کردہ درخواست فارم میں اسکول ٹیچر امیدوار کی اہلیت کے بارے میں خود اعلان کی بنیاد پر ان کی امیدواری کا جائزہ لیا جائے گا۔
امیدواروں کو تقرری کے تین مواقع ملیں گے۔ امتحان کے نصاب کا فیصلہ کمیشن انتظامی محکمہ کی مشاورت سے کرے گا۔ مقررہ نصاب کی روشنی میں امتحان لیا جائے گا، سوالیہ پرچوں کا فیصلہ کیا جائے گا، جوابی کتابوں کی جانچ کی جائے گی اور کمیشن کی جانب سے نتائج شائع کیے جائیں گے۔ امتحان کا پیٹرن کمیشن طے کرے گا، جس میں ضرورت کے مطابق محکمہ سے مشاورت کی جاسکتی ہے۔ کمیشن کے پاس مذکورہ امتحان کے لیے کوالیفائنگ نمبرز طے کرنے کا اختیار ہوگا۔ اس اصول کے تحت امیدوار زیادہ سے زیادہ تین بار امتحان میں شرکت کر سکے گا۔
تقرری کمیشن کے ذریعہ کئے گئے مذکورہ امتحان کی بنیاد پر کی گئی سفارش کی روشنی میں کی جائے گی۔ کمیشن کی طرف سے کی گئی سفارش اس وقت تک تقرری کا کوئی حق نہیں دے گی جب تک کہ انتظامی محکمہ ضروری سرٹیفکیٹس کی جانچ کے بعد مطمئن نہ ہو جائے کہ امیدوار اسکول ٹیچر کے عہدے پر تقرری کے لیے ہر لحاظ سے موزوں ہے۔
ملازم اساتذہ کے لیے علیحدہ انتظام:
حکومت نے نئے قوانین میں کہا ہے کہ پنچایتی راج ادارے اور میونسپل باڈی کے تحت تعینات اور کام کرنے والے اساتذہ اس کیڈر میں تقرری کے لیے ضروری عمل میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے۔ اس عمل کا فیصلہ ریاستی حکومت ان کے تعلق میں ضرورت کے مطابق الگ سے کرے گی۔