(ترہت نیوزڈیسک)
ملک میں بہت جلد مردم شماری ہونے جا رہی ہے اور اس کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے گھر پر اموات اور پیدائش کے اندراج کے لیے ایک ایپ لانچ کی۔ اس ایپ کا نام CRS یعنی سول رجسٹریشن سسٹم ہے۔ اس ایپ کے آغاز کے دوران امیت شاہ نے کہا، یہ ایپلیکیشن شہریوں کو کسی بھی وقت، کسی بھی جگہ سے اور اپنی ریاست کی سرکاری زبان میں رجسٹر کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
ساتھ ہی اس ایپ کے لانچ ہونے کے ساتھ ہی سیاسی حلقوں میں یہ بحث تیز ہو گئی ہے کہ پی ایم مودی نے آخر کار این ڈی اے کے اتحادی اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی بات مان لی ہے۔ کیونکہ پچھلے کئی سالوں سے سی ایم نتیش کمار ملک کے اندر مردم شماری کرانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لیکن کسی نہ کسی وجہ سے اس کا مطالبہ پورا نہ ہو سکا۔ لیکن اب ایپ کے لانچ ہونے سے ان کی یہ مانگ پوری ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
مردم شماری انڈیا 2021 کے آفیشل ہینڈل سے بتایا گیا ہے کہ اس ایپ کے ذریعے پیدائش اور اموات کا اندراج آسانی سے کیا جائے گا۔ طریقہ کار کے مطابق، کسی بھی شخص کو پیدائش یا موت کے 21 دنوں کے اندر ایپ پر پیدائش یا موت سے متعلق معلومات اور رجسٹریشن جمع کرانا ہوگی۔ ایپ کے مطابق اگر آپ 21 دنوں کے اندر اندراج نہیں کر پاتے ہیں تو آپ کو اضافی فیس ادا کرنا ہو گی، اس کے لیے ملک کے کسی بھی عام آدمی کو 22 سے 30 دنوں کے اندر 2 روپے فیس ادا کرنا ہو گی۔ 31 دن سے ایک سال کے لیے 5 روپے لیٹ فیس جمع کرانی ہوگی۔ اس کے ساتھ پرانے سرٹیفکیٹس کے لیے 10 روپے فیس مقرر کی گئی ہے یعنی زیادہ سے زیادہ لیٹ فیس 10 روپے ہوگی۔
ملک میں مردم شماری کرانے کی تیاریاں تیز کر دی گئی ہیں۔ مردم شماری میں معلومات جمع کرنے کے لیے موبائل ایپلیکیشنز کا بھی استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) پہلی بار بننے جا رہا ہے۔ جس سے ملک کے امن و امان کا نظام بہتر ہو گا اور ملکی ترقی کی نئی راہیں میسر آئیں گی۔ تاہم مردم شماری کب سے شروع ہوگی اوراس کا فارمیٹ کیا ہوگا اس بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار مسلسل ملک کے اندر مردم شماری کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جے ڈی یو کے کئی رہنما بھی مرکزی حکومت پر مردم شماری کرانے پر زور دے رہے تھے۔ تاکہ غریب اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کو مرکزی دھارے میں لایا جا سکے۔ آپ کو بتا دیں کہ بہار میں گزشتہ سال ذات پات کی مردم شماری کی رپورٹ کی بنیاد پر ریزرویشن کا دائرہ بڑھا کر 75 فیصد کر دیا گیا تھا۔ نتیش حکومت نے غریب خاندانوں کو 2 لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کی اسکیم بھی لائی ہے۔