(تر ہت نیوز ڈیسک)
ایک طرف ملک میں صارفین کو مفت بجلی دینے کی سیاست جاری ہے۔ خاص طور پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اس معاملے کو لے کر مسلسل عوام کے پاس جا رہے ہیں۔ حالیہ گجرات اسمبلی انتخابات میں بھی انہوں نے ہر ماہ 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ وہیں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے مفت بجلی کے دعوؤں کو بے معنی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفت بجلی دینے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ویسے بھی صارفین کو سبسڈی دی جاتی ہے۔ اسے مفت دینے سے بجلی کا غلط استعمال ہوتا ہے۔ جن ریاستوں میں یہ دیا جا رہا ہے وہ مناسب نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی سی ایم نتیش کمار نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں ‘ایک قوم، ایک ٹیرف’ کو نافذ کرے۔
سی ایم نتیش نے کہا کہ ہر ریاست میں بجلی پر مختلف ٹیرف رکھنا مناسب نہیں ہے، ریاستوں کو مالی نقصان ہوتا ہے۔ بہار میں جو بجلی دی جا رہی ہے وہ بہت مہنگی دی جا رہی ہے۔ اگر مرکزی حکومت کو ملک کے ہر شہری کی فلاح و بہبود کرنی ہے تو اسے ہر ریاست کو ایک ہی شرح پر بجلی فراہم کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ہر ریاست کو ایک ہی قیمت پر بجلی فراہم کی جائے، یہ ٹھیک نہیں ہے کہ الگ الگ صوبوں کو الگ الگ قیمت پر بجلی دی جائے۔ یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ترقی یافتہ ریاستوں کو کس شرح پر بجلی دی جارہی ہے اور مرکزی حکومت بہار جیسی غریب ریاستوں کو کس شرح پر بجلی دے رہی ہے۔ مرکزی حکومت ہر ریاست کو الگ الگ نرخوں پر بجلی کیوں دیتی ہے، اس پر سوال اٹھایا جانا چاہئے۔