(تر ہت نیوز ڈیسک)
بہار قانون ساز اسمبلی میں تعداد کے لحاظ سے سب سے بڑی پارٹی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے اپنے نئے قومی صدر کی تلاش شروع کر دی ہے۔ پٹنہ سے دہلی تک سیاسی گلیاروں میں پچھلے 24 گھنٹوں سے یہ چرچا ہے کہ لالو پرساد کے چھوٹے بیٹے تیجسوی یادو کو پارٹی کی باضابطہ کمان سونپنے کی تیاری ہو رہی ہے۔ تاہم، جمعرات کی شام پٹنہ میں تیجسوی یادو کو آر جے ڈی سربراہ بنانے کے سوال پر خاندان کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کی طرف سے جس طرح کا بیان دیا گیا، اس کے بعد کئی اور طرح کی سیاسی بحثیں شروع ہوگئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لالو خاندان کے بھائیوں کے درمیان کسی بھی طرح کے سیاسی جھگڑے کو روکنے کے لیے آر جے ڈی کے قومی صدر کی کرسی کے لیے درمیانی زمین تلاش کی جا سکتی ہے۔
لالو نے تیجسوی کے صدر بننے کی بات سے کیا انکار:
لالو یادو نے کہا جو لوگ سوچتے ہیں کہ تیجسوی پارٹی کے صدر ہونگے وہ لوگ بے وقوف ہیں۔ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ تجسوی کو راجد کا صدر منتخب کیا جائےگا۔
تیجسوی یادو کو آر جے ڈی سربراہ بنائے جانے کے سوال پر تیج پرتاپ نے کیا کہا؟
جمعرات کو پٹنہ میں میڈیا والوں نے تیج پرتاپ یادو سے پوچھا کہ کیا آپ تیجسوی یادو کو آر جے ڈی سربراہ بنانے کے لیے اپنا آشیرواد دیں گے؟ اس پر تیج پرتاپ یادو نے کہا، ’’ہمارے والد (لالو پرساد یادو) پہلے سے ہی پارٹی کے قومی صدر ہیں اور انہوں نے شروع سے ہی تنظیم کو اچھی طرح سے چلایا ہے۔ قومی صدر وہی ہیں اور وہی رہیں گے۔” تیج پرتاپ یادو نے یہ بیان دے کر واضح کر دیا ہے کہ وہ تیجسوی یادو کو آر جے ڈی سربراہ بنانے کے حق میں نہیں ہیں۔
پچھلے ڈیڑھ سال میں تیج پرتاپ یادو مختلف مواقع پر تیجسوی یادو کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ تاہم والد لالو یادو اور رابڑی دیوی کے احترام کے بعد وہ میڈیا میں یہ بھی کہتے رہے ہیں کہ تیجسوی ارجن ہیں اور وہ پارٹی میں کرشنا کے رتھ ہیں۔ تیج پرتاپ یادو نے کھلے عام یہاں تک کہہ دیا ہے کہ دھرنے کے احتجاج کے دوران خاندان کے کچھ لوگ جان بوجھ کر انہیں پیچھے گھسیٹتے ہیں تاکہ وہ ان سے آگے نہ نکل جائیں۔ تاہم تیجسوی یادو کی شادی کے دوران تیج پرتاپ یادو کو بڑے بھائی کی ذمہ داری نبھاتے ہوئے دیکھا گیا۔
تیجسوی نہیں تو آر جے ڈی سربراہ کون ہوگا؟
آر جے ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ خاندان اور پارٹی نے تیجسوی یادو کو پارٹی کی کمان سونپنے کا تقریباً ذہن بنا لیا ہے۔ لیکن تیج پرتاپ کی ناراضگی اس فیصلے میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ اس لیے لالو خاندان کے افراد اور پارٹی کے سینئر لیڈروں نے بھی درمیانی راستہ تلاش کر لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر تیج پرتاپ آر جے ڈی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں تیجسوی یادو کے نام پر مخالفت کرتے ہیں تو ماں رابڑی دیوی کو آر جے ڈی کا نیا قومی صدر قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس وقت رابڑی دیوی بہار قانون ساز کونسل میں اپوزیشن کی لیڈر ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پارٹی میں لالو پرساد یادو کے لیے الگ عہدہ بنایا جا سکتا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ پارٹی کے بڑے اور فیصلہ کن فیصلے لینے کا حق صرف لالو پرساد یادو کے پاس رہ سکتا ہے۔ تاہم، خاندان اور پارٹی کے کسی بھی لیڈر نے اس دوران آر جے ڈی سربراہ بنائے جانے کے فارمولے پر کچھ نہیں کہا ہے۔
آر جے ڈی کی میٹنگ 10 فروری کو
آپ کو بتا دیں کہ آر جے ڈی میں تنظیمی انتخاب کا عمل جلد شروع ہونے والا ہے۔ آر جے ڈی کی قومی ایگزیکٹو کی میٹنگ 10 فروری کو پٹنہ میں بلائی گئی ہے۔ اس میں 26 ریاستوں کے ریاستی صدور سمیت 76 سے زائد ارکان کے شرکت کرنے کا امکان ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ لالو پرساد بھی اس میٹنگ میں شرکت کر سکتے ہیں۔
آر جے ڈی کا تنظیمی انتخاب اور رکنیت کی مہم قومی ایگزیکٹو کے دوران شروع ہوگی، جس کا اختتام اگلے چھ ماہ میں ریاستی صدر اور قومی صدر کے انتخاب کے ساتھ ہوگا۔ مانا جا رہا ہے کہ پارٹی اس بار تیجسوی یادو کو اپنا صدر منتخب کر سکتی ہے۔
شروع سے ہی تیجسوی کو لالو پرساد کے سیاسی جانشین کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ لالو پرساد نے تیجسوی کی قائدانہ صلاحیت کی بھی تعریف کی ہے۔ آر جے ڈی کے ایک لیڈر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ‘قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کی قبولیت پارٹی کے بڑے لیڈروں سے لے کر عام کارکنوں تک ہے، اس لیے لالو پرساد کے جانشین کے معاملے میں کوئی ہلچل نہیں ہے۔
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی تنظیم کا انتخاب ہر تین سال بعد ہوتا ہے۔ اس سال بھی انتخابات ہونے ہیں۔ ویسے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ لالو پرساد کی صحت اور عمر کو دیکھتے ہوئے وہ صدر کے عہدے پر زیادہ کام کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ 2019 کے تنظیمی انتخابات کے دوران لالو پرساد بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے تھے۔