Monday, November 25, 2024

اویسی کے لئے مسلمانوں کا امڈنا: نتیش- تیجسوی کے لئے پریشانی کا سبب

(ترہت نیوزڈیسک)

سیمانچل کے دو روزہ دورے پر پہنچے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین یعنی کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بہار میں قدم رکھتے ہی نتیش کمار اور تیجسوی یادو کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ سیمانچل میں اویسی کے لیے مسلمانوں کی ایک بڑی بھیڑ جمع ہوئی جو لوک سبھا انتخابات کی تیاری شروع کرنے آئے تھے۔ مسلمانوں کی میٹنگوں میں اویسی نے نتیش کمار اور تیجسوی یادو کو کھل کر چیلنج کیا اور جس طرح سے مسلمانوں کی بھیڑ اویسی کے اجتماع میں امڈی اس سے یہ لگتا ہے کہ اویسی بہار کے سیمانچل کی پانچ لوک سبھا سیٹوں پر بڑی پارٹیوں کا سارا حساب بگاڑنے کے لیے تیار ہیں۔

کافی عرصے کے بعد اسد الدین اویسی بہار کے سیمانچل پہنچے ہیں۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں 2020 کے اسمبلی انتخابات میں اویسی کی پارٹی کے پانچ ایم ایل اے جیتے تھے۔ اویسی نے پورنیہ کے بائسی میں مسلمانوں کے اجتماع میں کہا – تیجسوی کی پارٹی نے دولت کے بل بوتے پر ہمارے ایم ایل اے خریدے۔ جو ہمیں چھوڑ کر بھاگے، اپنا ایمان بیچا، اپنا ضمیر بیچا۔ وہ اپنے سیاسی آقاؤں کے سامنے جھک گیا۔ لیکن دولت کے بل بوتے پر وہ ایم ایل اے خرید سکتے ہیں، لوگوں کو نہیں۔ عوام صرف ہمارے ساتھ ہیں۔ اویسی کی اس بات پر کافی دیر تک تالیاں بجتی رہیں۔

  اسدالدین اویسی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر سب سے سخت حملہ کیا۔ اویسی نے کہا- نتیش کمار کہتے ہیں کہ ہماری پارٹی مسلمانوں کی پارٹی ہے۔ لیکن نتیش کمار کی حیثیت کرمی اور کشواہا سے آگے سوچنے کی نہیں ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ نتیش سب سے بڑے دھوکہ باز ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں کو سب سے زیادہ دھوکہ دیا ہے۔ تاریخ یاد رکھے گی کہ نتیش کمار نے بہار میں بی جے پی کو مضبوط کیا۔ خاص بات یہ تھی کہ اویسی نتیش کمار پر جتنا شدید حملہ کر رہے تھے، ان کی میٹنگ میں موجود مسلمانوں کی بھیڑ اتنی ہی تالیاں بجا رہی تھی۔

اویسی کے ایک لیڈر نے کہا کہ یہ تقریباً فائنل ہے کہ ہماری پارٹی اگلے لوک سبھا انتخابات میں بہار کی پانچ سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرے گی۔ اس میں سے چار سیٹیں سیمانچل سے ہوں گی۔ کشن گنج سے اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے اختر الایمان کا انتخاب لڑنے کا فیصلہ طےہے۔ اس کے علاوہ پورنیہ، کٹیہار، ارریہ جیسی سیٹوں پر بھی امیدواروں کی تلاش کی جارہی ہے۔ سیمانچل کے علاوہ اویسی کی پارٹی لوک سبھا سیٹوں جیسے دربھنگہ، مدھوبنی اور مشرقی چمپارن سے بھی امیدوار کھڑا کرسکتی ہے۔ ان سیٹوں پر مسلم ووٹروں کی کافی تعداد ہے۔

اویسی کی پارٹی کے لیڈروں نے کہا کہ سیمانچل کے علاوہ بہار کے دیگر حصوں میں بھی ہماری گرفت ہے، اس کا واضح اشارہ دیا گیا ہے۔ چند ماہ قبل گوپال گنج اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخابات ہوئے تھے۔ نتیش کمار اور تیجسوی یادو نے اپنی پوری طاقت لگا دی تھی، پھر بھی گوپال گنج میں اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار کو 12 ہزار ووٹ ملے۔ جبکہ ضمنی انتخابات میں دو طرفہ متحرک نظر آرہا ہے۔ گوپال گنج میں ملے ووٹ نے اویسی کی پارٹی کے حوصلے کو بہت بڑھایا ہے۔

دوسری طرف اویسی کو لے کر بہار میں حکمران نتیش اور تیجسوی بے چین ہوسکتے ہیں۔ پچھلے مہینے جب عظیم اتحاد نے پورنیہ میں اپنی پہلی مشترکہ ریلی نکالی تو بی جے پی سے زیادہ اویسی کو نشانہ بنایا گیا۔ دراصل نتیش، تیجسوی اور کانگریس تینوں ہی سمجھتے ہیں کہ اویسی نہ صرف سیمانچل بلکہ بہار کی کئی دوسری سیٹوں پر بھی اپنا کھیل خراب کر سکتے ہیں۔ اسی لیے وہ اویسی کو مسلسل بی جے پی کا ایجنٹ قرار دے رہے ہیں۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles