(ترہت نیوز ڈیسک)
جدیو ریاستی سیل بہار کے زیر اہتمام ڈھاکہ میں منعقدہ سب ڈویژنل سطح کے ‘‘بھیم سمواد’’ پروگرام میں بہار ایوان اسمبلی کے نائب صدر مہیشور ہزاری اور بہار کے ریاستی رجسٹریشن، ایکسائز اور امتناع کے وزیر سنیل کمار نے اپنے خطاب میں بھاجپا کو ہدف نشانہ بنایا۔ جے ڈی یو کی ضلع صدر منجو دیوی کی صدارت میں منعقدہ بھیم سمواد میں بہار اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر مہیشور ہزاری نے کہا کہ آزادی کی جدوجہد میں دلتوں نے قابل ستائش کارنامہ انجام دیا تھا، لیکن آج بی جے پی حکومت دلتوں کے وجود کو ختم کرنے میں لگی ہوئی ہے، ان کے وقار کو پوری طرح مجروح کیا جارہا ہے۔ ووٹ کا احترام بیٹی کی مانند ہوتا ہے، اپنے ووٹ کا صحیح احترام کریں، الیکشن کے وقت بی جے پی کے ذات پات کے دھوکے میں نہ آئیں۔ نتیش کی ایماندارانہ کوششوں کی وجہ سے آج بہار نے ترقی کے محاذ پر مضبوطی سے آگے بڑھا ہے۔ نتیش کمار دلتوں کے سچے بہی خواہ ہیں۔ بہار کے ریاستی رجسٹریشن، ایکسائز اور امتناع کے وزیر سنیل کمار نے کہا کہ نتیش سماج کو ایک ساتھ رکھنے کا کام کرتے ہیں، آج علیحدگی پسند طاقتیں مضبوط ہو رہی ہیں، اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم متحد رہیں، اس بار کے 2024 اور 25 کے انتخابات ملک کے جمہوری ڈھانچہ کو صحیح سمت عطا کرے گی۔ میڈیا کی آزادی بھی خطرے میں ہے، سرکاری اداروں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے، تمام سرکاری چیزیں سرمایہ داروں کے حوالے کی جا رہی ہیں، اور جو احتجاج کرتے ہیں، انہیں جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔ بی جے پی کے سیکڑوں لیڈر لاکھوں اور اربوں کروڑوں کے گھوٹالے کرکے بیٹھے ہیں لیکن ایجنسیاں ان کی تحقیقات نہیں کرتیں کیونکہ ان کے پاس طاقت ہے۔ آج دلتوں کو بابا صاحب کے آئین کی حفاظت کے لیے آگے آنا ہوگا، تب ہی ملک صحیح معنوں میں آئین کا صحیح نفاذ ممکن ہوسکے گا۔ سابق ایم پی کیلاش بیٹھا نے بھی دلتوں کو متحد ہونے اور اپنے حقوق کے لیے آگے آنے کو کہا، جے ڈی یو کے قانون ساز کونسل رکن ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ نتیش کمار بہار سمیت ملک کے تمام دلتوں کے حقوق کے لیے مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ اس کے علاوہ ایم ایل اے رتنیش سدا، سابق قانون ساز کونسلر راجیش رام، جے ڈی یو ترہت ڈویژنل انچارج رابن کمار، پروگرام کوآرڈینیٹر ہیمراج، ڈھاکہ جے ڈی یو بلاک صدر نہال اختر نے لوگوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر سنجیو سنگھ، ببن سنگھ، ایم ایل سی کے نمائندے آفتاب عالم، جے ڈی یو اقلیتی سیل کے ضیاء الحق، شہاب الدین فاروقی قمر عالم وغیرہ موجود تھے۔