(ترہت نیوزڈیسک)
دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے آر جے ڈی لیڈر اور سابق ریلوے وزیر لالو پرساد، ان کی اہلیہ رابڑی دیوی اور ان کی بیٹی میسا بھارتی کو نوکری کے بدلے زمین گھوٹالہ سے متعلق ایک معاملے میں ضمانت دے دی ہے۔ یہ خاندان تقریباً 11 بجے خصوصی جج گیتانجلی گوئل کے سامنے پیش ہوا۔
74 سالہ سابق وزیر ریلوے صبح 10 بجے کے قریب وہیل چیئر پر عدالت پہنچے۔ لالو کے زمین کے بدلے نوکری کے معاملے میں پیش ہوتے ہی آر جے ڈی کے حامیوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر جمع ہوگئی۔ سماعت کے دوران جسٹس گوئل نے کہا کہ سی بی آئی نے بغیر گرفتاری کے چارج شیٹ داخل کی۔
تاہم، عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزمان کو 50؍ہزار روپے کے ذاتی ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ عدالت میں سی بی آئی نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت نہیں کی۔
عدالت نے 27 فروری کو اس معاملے میں انہیں سمن جاری کیا تھا، جس کا تعلق لالو پرساد کے خاندان کو دی گئی یا بیچی گئی زمین کے بدلے ریلوے میں مبینہ تقرریوں سے ہے جب وہ 2004 سے 2009 تک مرکزی وزیر ریلوے رہے تھے۔
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے اپنی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ ریلویز میں بھرتی کے لیے ہندوستانی ریلوے کی طرف سے مقرر کردہ اصولوں اور رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تقرریوں میں بے ضابطگی برتی گئی ہیں۔ الزام ہے کہ امیدواروں نے لالو پرساد کے خاندان کے افراد کو براہ راست یا اپنے قریبی رشتہ داروں اور کنبہ کے افراد کے ذریعے مارکیٹ ریٹ سے پانچ گنا کم قیمت پرزمین دی تھی۔
سی بی آئی نے اس معاملے میں 10 اکتوبر 2022 کو لالو پرساد کی بیوی رابڑی دیوی اور بیٹی سمیت 16 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی اور اس کے بعد ان پر مقدمہ چلانے کی منظوری دی گئی تھی۔
راؤس ایونیو کورٹ کی خصوصی جج گیتانجلی گوئل نے 27 فروری کو کہا تھا کہ پہلی نظر میں آن ریکارڈ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ آئی پی سی کی مختلف دفعات اور بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کے تحت جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے۔
جج نے مذکورہ جرائم کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو طلب کر لیا۔