(تر ہت نیوز ڈیسک)
بی جے پی کے خلاف جے ڈی یو کی انتخابی مہم شروع ہوگئی ہے۔ اس مہم میں قومی صدر للن سنگھ سمیت کئی رہنما موجود ہیں۔ اس دوران للن سنگھ نے بی جے پی پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بہار میں پسماندہ طبقات کو 20 فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے۔ پنچایتی راج کو 2006 میں ریزرویشن دیا گیا تھا اور میونسپل کو 2007 میں ریزرویشن دیا گیا تھا۔ معاملہ پٹنہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک گیا۔ پھر پٹنہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کے اس فیصلے کو برقرار رکھا۔ اس کی بنیاد پر 2007، 2012 اور 2017 میں انتخابات ہوئے۔ لیکن 2022 میں مرکزی حکومت کی طرف سے ایک نئی سازش رچی گئی اور اس بار بلدیاتی انتخابات میں ریزرویشن سسٹم کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
للن سنگھ نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا ہے اور کہا گیا ہے کہ کمیشن بنائیں۔ یہ معاملہ لٹکانے کی سازش ہے۔ ہم نے بہار میں ذات پات کی مردم شماری کرانے کا مسلسل مطالبہ کیا ہے۔ جے ڈی یو نے یہ مطالبہ لوک سبھا میں اٹھایا۔ اس مطالبے کو لے کر وزیر اعلیٰ خود وزیر داخلہ سے ملنے گئے۔ بعد میں نتیش کمار نے وزیر اعظم سے بھی ملاقات کی لیکن ذات پات کی مردم شماری نہیں کرائی گئی۔ للن سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت جانتی ہے کہ اگر بہار میں ذات پات کی مردم شماری کرائی جاتی ہے تو ریزرویشن سسٹم کو لاگو کرنا پڑے گا۔ لیکن ریاستی حکومت بہار میں ذات پات کی مردم شماری اپنے خرچ پر کرائے گی۔
بلدیاتی انتخابات پر پابندی کے بارے میں للن سنگھ نے کہا کہ اس بار جو فیصلہ عدالت سے آیا ہے وہ کہیں سے بھی مناسب نہیں ہے۔ جے ڈی یو نے پول کھول مہم شروع کی ہے، جس کے تحت ہم پسماندہ طبقات کے لوگوں کے درمیان جائیں گے اور لوگوں کو مرکزی حکومت کی سازش سے واقف کرائیں گے۔