(عبد المبین)
بہار میں جہاں نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو وزیر اعلیٰ بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں، تیجسوی یادو محبت، احترام اور عددی طاقت کا ہر حربہ اور ہتھیار استعمال کر کے وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھنا چاہتے ہیں۔ وہیں دوسری طرف آر جے ڈی کے ایم ایل اے اور آر جے ڈی ریاستی صدر کے بیٹے سدھاکر سنگھ کے نتیش کمار کے بارے میں گھٹیا اور جلیل بیانات سے جے ڈی یو کیمپ میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے، سدھاکر سنگھ کی حرکتوں سے لگتا ہے کہ 2025 تک تیجسوی کے وزیر اعلیٰ کے خواب آسانی سے پورے نہیں ہوں گے۔
سدھاکر سنگھ، جو اپنے بے لگام بیانات کے لیے جانے جاتے ہیں، انہوں نے نتیش کمار پر انتہائی نازیبا اور مضحکہ خیز تبصرے کیے ہیں۔ سدھاکر سنگھ نے کہا کہ: “ایک بار جب نتیش عہدہ چھوڑ دیں گے، لوگ انہیں یاد نہیں کریں گے۔ نتیش نے ریاست کے لیے کچھ اچھا نہیں کیا ہے… آنجہانی سری کرشن سنہا اور سابق وزرائے اعلیٰ جن میں کرپوری ٹھاکر جیسے لوگ ہیں، جو لیڈروں کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انہیں بہار کے لوگ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔”نتیش کمار شیکھنڈی کی طرح ہیں جن کا اپنا کوئی موقف نہیں ہے۔”
واضح رہے کہ سدھاکر سنگھ کے اس بیان کے بعد جے ڈی یو پارلیمانی بورڈ کے صدر اوپیندر کشواہا نے اس بیہودہ بیان اور نتیش کمار کی توہین کے لیے آر جے ڈی سے اپنے ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب نتیش کمار نے اس تبصرہ کے بارے میں کہا کہ میں ایسی باتوں کا نوٹس نہیں لیتا۔
واضح ہو کہ یہ وہی سدھاکر سنگھ ہیں جنہیں اپنی ہی حکومت کے خلاف ریمارکس پر وزیر زراعت کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ اور غور کرنے والی بات یہ ہے کہ یہ وہی ایم ایل اے ہیں جو پہلے بی جے پی پارٹی میں تھے۔
تیجسوی یادو نے اس معاملے میں کہا ہے کہ آر جے ڈی کے قومی صدر لالو یادو ان تمام معاملات کو دیکھ رہے ہیں اور بہت جلد سدھاکر سنگھ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ تیجسوی نے بارہا کہا ہے کہ عظیم اتحاد پر تبصرہ کرنے کا حق صرف مجھے یا لالو پرساد یادو کو ہے، باقی آر جے ڈی لیڈروں کو تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ تیجسوی کے واضح الفاظ کے اس بیان کے بعد اگر کوئی آر جے ڈی لیڈر عظیم اتحاد کے خلاف کوئی تبصرہ کرتا ہے تو کیا واقعی یہ مان لیا جائے کہ یہ صرف اس لیڈر کے ذہن کی پیداوار ہے یا پردے کے پیچھے؟تیجسوی کے کچھ سائے ہیں۔ کیا اس معاملے سے یہ خیال نہیں ابھرتا کہ تیجسوی یادو اپنے ہی لیڈروں کے ذریعہ نتیش کمار پر نازیبا تبصرہ کرکے پردے کے پیچھے پریشر کی سیاست کررہے ہیں۔ اور اگر تیجسوی کی نیت صاف ہے تو اس معاملے میں 4 دن گزر چکے ہیں، لیکن اب تک آر جے ڈی کی طرف سے سدھاکر سنگھ کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔
اس ایپی سوڈ میں تیجسوی کی نیت کچھ بھی ہو لیکن تیجسوی یادو کو اس سے پوری طرح نقصان پہنچے گا۔ کیونکہ نتیش کمار گزشتہ کئی مہینوں سے تیجسوی کے لیے نرم گوشہ اپنا رہے تھے، اور بار بار یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے تھے کہ اب تیجسوی کو ہی بہار کی باگ ڈور سنبھالنی ہے۔ تو شاید یہ بھی اشارہ تھا کہ 2025 سے پہلے ہی نتیش کمار تیجسوی کا بہار کے تخت پر تاج پوشی کرکے خود مرکزی سیاست کا رخ کرتے۔
لیکن اب اس معاملے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ نتیش کمار اتنی جلدی تو تیجسوی کے تئیں مہربانی کا دروازہ نہیں کھولیں گے؟
ہاں، اگر تیجسوی اس معاملے میں سدھاکر سنگھ کے خلاف بروقت مناسب کارروائی کرتے ہیں، تو ممکن ہے کہ نتیش کمار کی مہربانی کا جذبہ برقرار رہے۔
اس معاملے سے الگ کچھ دنوں سے یہ محسوس کیا جا رہا ہے کہ تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ بننے کی بہت جلدی ہے، اور سیاست میں جلد بازی اچھی چیز نہیں مانی جاتی ہے۔