(ترہت نیوزڈیسک)
آج منگل کو بہار قانون ساز اسمبلی میں وزیر خزانہ وجے چودھری نے بہار 2023-24 کا بجٹ پیش کیا ہے۔ پورے بجٹ میں بنیادی طور پر تعلیم، صحت، بڑے پیمانے پراساتذہ کی بحالی اور محکمہ پولیس میں بحالی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ اس بجٹ میں حکومت نے محکمہ تعلیم اور پولیس میں بڑی تعداد میں بحالی کا خاکہ پیش کیا ہے۔
بہار 2023-24 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ وجے کمار چودھری نے کہا کہ 10 سالوں میں بہار کے بجٹ کا حجم 3 گنا بڑھ گیا ہے۔ بہار کی اقتصادی ترقی کی شرح 10.98 فیصد رہی۔ ترقی کی شرح کے لحاظ سے یہ ریاست تیسرے نمبر پر ہے۔ بہار کی معیشت ترقی کر رہی ہے اور بہار کی ترقی کی شرح ملک سے زیادہ ہے۔ وزیر خزانہ نے بہار میں بمپر بحالی کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بہار اب بھی ایک ترقی پذیر ریاست ہے اور اس ریاست کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے مرکز سے اضافی مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ پولیس میں 75 ہزار 543 آسامیاں منظور کی گئی ہیں۔ 40506 ہیڈ ماسٹروں کو اسکولوں میں بحال کیا جائے گا۔ 44193 سیکنڈری اور 89724 ہائر سیکنڈری اساتذہ کو بحال کیا جائے گا۔ بہار کے وزیر خزانہ وجے کمار چودھری نے کہا کہ اس بجٹ میں بی پی ایس سی میں 49000 آسامیاں، ایس ایس سی میں 2900 آسامیاں، تقریباً 63900 اسامیاں بحال کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ وجے چودھری نے کہا کہ بہار کی ترقی کی شرح بہترین رہی ہے۔ ترقی کی شرح محدود وسائل کے ساتھ زیادہ ہے۔ بجٹ کا حجم ملک میں 14 واں ہے اور بہار کی شرح نمو 10.98 فیصد ہے۔
اس دوران وزیر خزانہ وجے کمار چودھری نے کہا کہ ملک کی مودی حکومت بہار کی سرکاری اسکیموں کی نقل کرتی ہے۔ ہم نے 2016 میں ہر گھر بجلی منصوبہ شروع کیا۔ جبکہ مودی حکومت نے بھی یہ اسکیم 2017 میں شروع کی تھی۔ پھر ہم نے 2019 میں نل-جل یوجنا شروع کی، جس کی نقل مودی حکومت نے کی تھی۔ ہماری اسکیموں کو کاپی کرکے پورے ملک میں نافذ کیا گیا۔ ان کی تقریر کے دوران بی جے پی ممبران اسمبلی نے ہنگامہ بھی کیا۔وزیر خزانہ وجے چودھری نے کہا کہ ریاست میں 10 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ بہار پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ 49000 اسامیاں پُر کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ بی ٹی ایس سی میں 12000 آسامیاں ہوں گی۔ اس کے علاوہ اساتذہ کی بھرتی جاری ہے۔ یہ بھی مئی تک مکمل ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ بہار اسٹاف سلیکشن کمیشن کے ذریعہ ریاست میں 2900 آسامیاں پیدا کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ محکمہ پولیس میں 75 ہزار 543 آسامیوں کی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست کے ہائی اسکولوں میں 40506 ہیڈ ٹیچرز کو بحال کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی ہائر سیکنڈری اسکولوں میں 89724 اساتذہ کو بحال کیا جائے گا۔ جبکہ 44193 اساتذہ کو سیکنڈری سکولوں میں بحال کیا جائے گا۔
وزیر خزانے کے مطابق بہار بجٹ میں 10 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ اساتذہ کی بھرتی کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ ذات کی گنتی کا کام مئی کے مہینے تک مکمل کر لیا جائے گا۔ اب حکومت ایمبولینس اور ای رکشہ کے لیے گرانٹ دے گی۔ مدرسہ کی تعمیر نو کے لیے 40 کروڑ، پی ایم سی ایچ کی توسیع کے لیے 5540 کروڑ، ناری شکتی یوجنا کے لیے 60 کروڑ، لڑکیوں کی سائیکل اسکیم کے لیے 50 کروڑ، لڑکیوں کے لباس کی اسکیم کے لیے 100 کروڑ، میٹرک میں اول آنے والوں کے لیے 94 کروڑ کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ 21 صدر اسپتالوں کو ماڈل اسپتال بنایا جائے گا۔ وجے چودھری نے کہا کہ بہار کے تمام اضلاع میں اقلیتی اسکول بنائے جا رہے ہیں۔ فی الحال کشن گنج اور دربھنگہ اضلاع میں اسکول تیار کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ہماری حکومت ریاست کے مدارس کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔ متھیلا پان، مکانہ کو مرکزی حکومت نے جی آئی اے ٹیگ دیا ہے۔ یہ بہار کے لوگوں کے لیے خوشی کی بات ہے۔