Thursday, January 2, 2025

سیمانچل میں بھاجپا اور جد یو کو جھٹکا دینے کی تیاری میں اویسی، کشن گنج – پورنیا میں کریں گے پیدل مارچ

(ترہت نیوزڈیسک)

تمام سیاسی پارٹیاں لوک سبھا انتخابات 2024 کی تیاریوں کے لیے خود کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔ یہی نہیں تمام بڑی پارٹیوں کی جانب سے بہار پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حال ہی میں عظیم اتحاد اور بی جے پی کی جانب سے پورنیہ میں ایک بہت بڑی ریلی بھی نکالی گئی تھی۔ عظیم اتحاد بشمول نتیش کمار کی طرف سے بھاجپا لیڈروں پر سیاسی تیر برسائے گئے، جب کہ بی جے پی کی جانب سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی بالمیکی نگر میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس کے بعد اب جو اطلاعات سامنے آرہی ہیں ان کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم (اے آئی ایم آئی ایم) اور حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی نے بھی بہار کے سیاسی میدان میں کودنے کی تیاری کرلی ہے۔

درحقیقت اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی 18-19 مارچ کو بہار کے پورنیا اور کشن گنج میں ادھیکار پیدل مارچ نکالیں گے۔ پارٹی کی ریاستی اکائی کے صدر اختر الایمان نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ سال ستمبر میں پورنیہ میں ایک ریلی سے خطاب کیا تھا، جبکہ عظیم اتحاد نے اس سال فروری میں ایک ریلی نکالی تھی۔ اس کے بعد اب ہماری پارٹی 18-19 مارچ کو پورنیہ اور کشن گنج میں ادھیکار پدیاترا نکالے گی۔

اویسی کی اس ادھیکار پدیاترا کا مقصد سیمانچل میں ناانصافی کے مسائل کو اٹھانا ہے۔ اس دوران وہ پورنیہ کے بائیسی، آمور اور کشن گنج کے کچھ حصوں کا دورہ کریں گے۔ اس علاقے میں پارٹی نے 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات میں 5 سیٹوں پر اکثریت حاصل کی تھی۔ تاہم جیتنے والے ایک ایم ایل اے کو چھوڑ کر باقی 4 لوگ آر جے ڈی میں شامل ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ سیمانچل کہلانے والے اس علاقے میں لوک سبھا کی 4 اور اسمبلی کی 24 نشستیں ہیں۔ جس میں مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران، وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جے ڈی یو نے دو سیٹیں جیتی تھیں، جب کہ بی جے پی اور کانگریس نے ایک ایک سیٹ جیتی تھی۔ اے آئی ایم آئی ایم نے 2020 کے اسمبلی انتخابات میں 20 امیدوار کھڑے کیے تھے۔ جس میں پانچ جیت گئے۔ ان کی پارٹی کو کل 523,279 ووٹ ملے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں اس علاقے سے بی جے پی نے 8، کانگریس نے 5 اور جے ڈی یو نے 4 سیٹیں جیتی ہیں۔ آر جے ڈی اور سی پی آئی-ایم ایل نے ایک ایک سیٹ جیتی۔ وہیں اے آئی ایم آئی ایم نے پانچ سیٹیں جیتی تھیں، جن میں سے چار سیٹیں گزشتہ سال آر جے ڈی کے ساتھ شامل ہوئی تھیں۔ کہا جاتا ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار نے عظیم اتحاد کے مسلم ووٹوں کو کاٹ کر بی جے پی کو دو سیٹیں جیتنے میں مدد کی۔ ایسے میں اویسی کی بہار میں انٹری عظیم اتحاد کے لیے خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں ہے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles