Sunday, November 24, 2024

امام حسین کے شیدائیوں نے پرامن طریقے سے شہادت کا جلوس نکالا۔

(ترہت نیوزڈیسک)

ڈھاکہ ڈویژن کے تمام مقامات پر امام حسین کے متوالوں نے پرامن طریقے سے تعزیہ کے جلوس نکالے۔ تعزیہ کا جلوس ڈھاکہ شہر اور بلاک کے مختلف دیہاتوں سے ہوتا ہوا یاحسین کے نعروں کے ساتھ گاندھی چوک ڈھاکہ پہنچا۔ گاندھی چوک پہنچ کر مختلف مقامات کا  جلوس ایک بڑے جلوس میں تبدیل ہوگیا۔ لاٹھی، تلوار اور کلہاڑی سے دلکش فنون کا مظاہرہ کیا گیا۔ جلوس میں شامل لوگوں نے ماتمی انداز میں مرثیہ خوانی کرتے ہوئے شہادت امام حسین کو یاد کیا۔ مولانا اسد الرحمن تیمی نے کہا کہ دس محرم کا دن کوئی تہوار کا دن نہیں ہے۔ اسلام میں انہیں تہوار کے طور پر منانا غلط ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یزید کو امام حسین کا قاتل کہنا اور اس پر لعنت بھیجنا بھی غلط ہے۔ امام حسین کی شہادت کا ذمہ دار یزید نہیں تھا بلکہ عراق کے شہر کوفہ کے لوگ تھے۔ گاندھی چوک سے نکلنے والا تعزیہ جلوس کربلا پہنچا۔ واضح رہے کہ پولیس انتظامیہ محرم کے جلوس کے لیے پوری طرح چوکنی تھی۔ سب ڈویژنل آفیسرافتخاراحمد، سب ڈویژنل پولیس آفیسراشوک کمار جلوس کی نگرانی کر رہے تھے۔ جگہ جگہ سی سی ٹی وی اور ڈرون کیمرے بھی لگائے گئے تھے۔ ڈھاکہ تھانے کی تمام پولیس مختلف مقامات پر تعینات رہی۔ اس بار سب ڈویژنل آفیسر افتخار احمد نے محرم کے جلوس کے مختلف راستوں کی نگرانی کی اخلاقی ذمہ داری بھی ڈھاکہ کے دانشوروں کو سونپی تھی جس میں نگرپریشد ڈھاکہ چیئرمین محمد امتیاز اختر،نائب چئیر مین ساجد انور، کابینہ ممبران نگر پریشد ڈھاکہ، تمام وارڈ پارشد ڈھاکہ، اور ممبران امن کمیٹی ڈھاکہ جن میں ڈاکٹر علی اختر عرف گڈو وغیرہم نےجلوس کی نگرانی میں اپنا اہم فریضہ انجام دیا۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles