(ترہت نیوزڈیسک)
سہارا گروپ کی چٹ فنڈ اسکیموں میں پیسے جمع کرنے والوں کے لیے اچھی خبر ہے۔ اب جلد ہی انہیں ان کی پھنسی ہوئی رقم واپس مل سکتی ہے۔ سہارا-SEBI فنڈ میں 24,000 کروڑ روپے جمع ہیں۔ سپریم کورٹ نے اس میں سے 5000 کروڑ روپے مختص کیے ہیں، تاکہ 1.1 کروڑ سرمایہ کاروں کی رقم ادا کی جا سکے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں حکومت نے سپریم کورٹ سے سرمایہ کاروں کی رقم ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ تعاون کی وزارت کے پنک پانی موہنتی نے اس معاملے میں ایک PIL دائر کی تھی۔ جس میں حکومت نے کہا تھا کہ کئی چٹ فنڈ کمپنیوں اور سہارا کریڈٹ فرموں میں سرمایہ کاری کرنے والے جمع کنندگان کو ان کے پیسے واپس کیے جائیں۔
اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ایم آر شاہ اور سی ٹی روی کمار کی بنچ نے کہا کہ SEBI کے پاس جمع کردہ رقم کو جمع کرنے والوں میں تقسیم کیا جانا چاہئے۔ بنچ نے کہا کہ ان سارے عمل کی نگرانی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس آر سبھاش ریڈی کریں گے۔ عدالت نے جمع کرنے والوں کو 5000 کروڑ روپے کی ادائیگی کا حکم دیا ہے۔
دراصل، مرکزی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ جس میں کہا گیا تھا کہ SEBI کے پاس جمع کی گئی رقم کو سرمایہ کاروں میں تقسیم کرنے کی منظوری دی جائے۔ جس کے بعد اب عدالت نے اس کی منظوری دے دی ہے۔ وہیں عدالت کے اس فیصلے کے بعد تقریباً 1.1 کروڑ سرمایہ کاروں کو بڑی راحت ملی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے کل SEBI نے بتایا تھا کہ اس نے سہارا انڈیا ریئل اسٹیٹ کارپوریشن، اس کے سربراہ سبرت رائے اور دیگر سے 6.57 کروڑ روپے کے بقایا جات کی وصولی کی ہے۔ یہ وصولی آپشنلی فل کنورٹیبل ڈیبینچرز (OFCD) کے اجراء میں قواعد کی خلاف ورزی سے متعلق کیس میں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سہارا سے OFCD جاری کرنے میں کچھ اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ ساتھ ہی سہارا کے سرمایہ کاروں کو اس کے خطرات کے بارے میں مناسب معلومات نہیں دی گئیں۔ اس خلاف ورزی پر، SEBI نے سہارا کے سربراہ اور دیگر پر جون 2022 میں 6 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا، جو ادا نہ کرنے کی صورت میں وصول کیا گیا ہے۔