Tuesday, November 26, 2024

چارہ گھوٹالہ: سی بی آئی کورٹ نے لالو یادو کو پانچ سال قید، 60 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی۔

(تر ہت نیوز ڈیسک)
بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کو چارہ گھوٹالہ کیس میں ڈورانڈا ٹریژری سے 139.35 کروڑ کی رقم غیر قانونی طور پر نکالنے کے معاملے میں پانچ سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ سی بی آئی کورٹ رانچی کے خصوصی جج ایس کے ششی نے پیر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سزا سنائی۔ لالو پرساد پر 60 لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں قصوروار پائے گئے مزید 37 لوگوں کو سزا سنائی جا رہی ہے۔ لالو پرساد سمیت 38 دیگر ملزمان کو 15 فروری کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔ اس کے بعد لالو پرساد کو جیل بھیج دیا گیا۔ بہتر علاج کے لیے لالو پرساد کو جیل انتظامیہ نے رمس بھیج دیا تھا۔ لالو پرساد RIMS سے ہی آن لائن کورٹ سے منسلک تھے۔
سزا سنانے سے پہلے سی بی آئی نے تمام مجرموں کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کی درخواست کی۔ جبکہ دفاع نے کم سے کم سزا دینے پر زور دیا۔ رانچی سول کورٹ کے احاطے میں بہار سے آر جے ڈی لیڈروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد بھی پہنچ گئی ہے۔ ان میں عبدالباری صدیقی، سابق وزیر شیام راجک شامل ہیں۔ راشٹریہ جنتا دل کے لیڈروں نے چارہ گھوٹالہ کے ڈورانڈا ٹریژری کیس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کی طرف سے سنائی گئی سزا کا خیر مقدم کیا۔ آر جے ڈی لیڈروں نے کہا کہ سزا کی مدت کے معاملے میں لالو پرساد یادو کے ساتھ انصاف ہوا ہے۔ ڈورانڈا ٹریژری کیس کے تینوں ملزمان کو تین سال سے کم قید کی سزا سنائی گئی۔ دوسری جانب عدالت نے کے ایم پرساد کو پانچ سال قید کی سزا سنائی اور ڈیڑھ کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ سی بی آئی عدالت نے جن لوگوں کو سزا سنائی ہے ان میں سابق ایم ایل اے آر کے رانا اور محکمہ حیوانات کے سابق سکریٹری بیک جولیس شامل ہیں۔
لالو یادو کو سزا سنائے جانے پر بہار کے سابق نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی نے کہا کہ یہ ہونا ہی تھا۔ انہوں نے ٹویٹ کر کے کہا، ‘لالو یادو کو 5 سال کی سزا اور 60 لاکھ جرمانے سے کوئی حیران نہیں ہوا۔ یہ تو ہونا ہی تھا۔ لالو جی کی چارج شیٹ دیو گوڈا جی کے وقت ہوئی تھی اور پہلی سزا منموہن سنگھ جی کے دور میں ہوئی تھی۔ پھر بھی وہی راگ الاپے گا جو پھنسا ہوا ہے۔
بتا دیں کہ 15 فروری کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے لالو پرساد سمیت 75 ملزمان کو مجرم قرار دیا تھا۔ ان میں سے 38 لوگوں کو جیل بھیج دیا گیا۔ منگل کو ہی عدالت نے قصوروار 35 ملزمان کو تین سال قید کے ساتھ پچاس ہزار سے دو لاکھ جرمانے کی سزا سنائی۔ عدالت نے تین سال تک کی سزا پانے والوں کی اپیل کے لیے اسی دن ضمانت منظور کی۔ اس کیس میں عدالت نے سات خواتین سمیت 24 ملزمان کو بری کر دیا۔ جبکہ 99 ملزمان ٹرائل کا سامنا کر رہے تھے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles