(ترہت نیوزڈیسک)
بہار ودھان سبھا کے بجٹ اجلاس کے 20 ویں دن بہار کے لوگوں کو بڑی راحت ملی ہے۔ ریاست کے وزیر توانائی نے آج ایوان میں اعلان کیا ہے کہ بہار میں بجلی کا بل نہیں بڑھے گا، یعنی کسی بھی طرح سے بجلی کے نرخوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔
درحقیقت آج محکمہ توانائی کے وزیر نے ایوان کے اندر کہا کہ ریاست میں بجلی کی شرح میں 24 فیصد اضافہ کرنے کے فیصلے میں حکومت نے 13 ہزار کروڑ کی سبسڈی دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس پر بہار کابینہ میں فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مسلسل چار سال سے بجلی نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ پانچویں سال میں 24 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔ اب حکومت نے بجلی کی بڑھتی ہوئی شرح پر 13 ہزار کروڑ کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب صارفین پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔
وزیر توانائی نے مزید کہا کہ اپوزیشن والے شور مچا رہے ہیں کہ حکومت نے بجلی کے نرخ بڑھا دیے ہیں۔ لیکن ہمارے وزیر اعلیٰ نے ایک ہی بار میں 13 ہزار کروڑ کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بہت بڑا فیصلہ ہے۔ اس کے لیے ان کی تعریف کی جانی چاہیے۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے خود ایوان میں کہا کہ صارفین سے زیادہ پیسے نہیں لیے جائیں گے۔ اس سے پہلے سبسڈی پر 8895 کروڑ دیے گئے تھے۔ لیکن اب شرح بڑھ گئی ہے، اس لیے اب حکومت سبسڈی کے طور پر 13114 کروڑ کی رقم دے گی۔ سب کو اس فیصلے کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔
اس کے آگے وزیر اعلیٰ نے بجلی کی شرح پر مرکزی حکومت کو گھیرا۔ انہوں نے کہا کہ بہار کو ملک کی سب سے امیر ریاست مہاراشٹر سے زیادہ مہنگی بجلی مل رہی ہے۔ ہم مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام ریاستوں کو ایک ہی شرح پر بجلی فراہم کی جائے۔ بڑھے ہوئے نرخوں کا اطلاق کل یکم اپریل سے ہونا تھا۔ اس لیے ہم نے آج ہی کابینہ سے بجلی کے نرخوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔