(ترہت نیوزڈیسک)
جب سے کے کے پاٹھک نے بہار میں محکمہ تعلیم کا چارج سنبھالا ہے، یہ محکمہ کافی فعال انداز میں کام کر رہا ہے۔ پاٹھک چھٹی پر چلے جانے کے باوجود ان کے محکمے کا کام پہلے کی طرح سرگرمی سے جاری ہے۔ اسی سلسلے میں اب ایک تازہ معاملہ اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی ہڑتال سے متعلق ہے۔
دراصل، محکمہ تعلیم نے ریاست کی تمام یونیورسٹیوں سے ایسے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی فہرست مانگی ہے جو 12 جنوری کو ہڑتال پر گئے تھے۔ اس حوالے سے محکمہ تعلیم نے یونیورسٹیوں سے تین دن میں یہ معلومات طلب کر لی ہیں۔ محکمہ تعلیم نے ہڑتال کو انتہائی سنجیدگی سے لیا ہے۔ جانکاری کے مطابق ڈائرکٹر ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر ریکھا کماری نے اس سلسلے میں ریاست کی تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کو ایک خط جاری کیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ہڑتال کرنے والے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے خلاف کارروائی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس معاملے میں محکمہ تعلیم حرکت میں آیا ہے، اس لیے محکمہ تعلیم نے ہڑتال پر موجود اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی فہرست طلب کر لی ہے۔ 12 جنوری کو محکمہ تعلیم کی ہدایات کے خلاف برابو سمیت تمام یونیورسٹیوں میں اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ اجتماعی چھٹی پر تھا۔
دوسری جانب ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن نے رجسٹرار کو فارمیٹ بھجوایا ہے جس میں انہوں نے معلومات بھیجنی ہیں۔ اس میں ہڑتال کرنے والے اساتذہ کے نام، پوسٹنگ کی جگہ اور ہڑتال کا دورانیہ بتانا ہوگا۔ ڈائریکٹوریٹ نے تین دن کے اندر یہ معلومات طلب کی ہیں۔ ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کی اس ہدایت کے بعد ایک بار پھر اساتذہ یونین اور محکمہ تعلیم آمنے سامنے ہیں۔