(ترہت نیوزڈیسک)
بہار میں ڈینگو نے تباہی مچا رکھی ہے۔ ہسپتالوں میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بہار میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد 900 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ جھارکھنڈ میں 860 سے زیادہ لوگ اس بیماری میں مبتلا ہیں۔ اگر بھاگلپور کی بات کریں تو ڈینگی سے چار مریضوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ 9 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ فی الحال سبھی کو ایچ ڈی یو وارڈ میں رکھا گیا ہے جہاں ہر ایک کا علاج چل رہا ہے۔ بھاگلپور میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 142 ہو گئی ہے۔
اگر مظفر پور کی بات کریں تو یہاں بھی ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پیر کو 8 نئے مریض پائے جانے کے بعد مظفر پور میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد اب بڑھ کر 22 ہو گئی ہے۔ تمام مریضوں کا ایس کے ایم سی ایچ میں علاج کیا جا رہا ہے۔ داخل ہونے والے 3 مریضوں میں چکن گونیا اور ڈینگو دونوں پائے گئے ہیں۔ چکن گنیا اور ڈینگو دونوں ضلع کے کٹھیا کے رام پراویش ٹھاکر، آہیا پور سہباز پور کے راکیش رام اور سرایا کے پرمود کمار میں پائے گئے ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈینگو اور چکن گنیا کے مریض شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بھی پائے جا رہے ہیں۔ سول سرجن ڈاکٹر یو.سی. شرما نے بتایا کہ اب تمام مریضوں کی حالت ٹھیک ہے، اب کسی کو بخار نہیں ہے، صحت یاب ہونے کے باوجود ڈینگو کے مریضوں کو دو دن تک زیر نگرانی رکھنا پڑتا ہے۔ پٹنہ میں ڈینگو سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 215 ہو گئی ہے۔
ڈینگو سے متاثرہ مریضوں کی تعداد نالندہ میں 10، مونگیر میں 9، ویشالی میں 40، نوادہ میں 10، جہان آباد میں 3، گیا میں 47، مشرقی چمپارن میں 18، مظفر پور میں 22، سیوان میں 5 اور گوپال گنج میں ایک ہے۔ ڈینگی اور چکن گونیا کے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس بارے میں لوگوں میں بیداری پھیلائی جا رہی ہے۔ انہیں بتایا جا رہا ہے کہ اس بیماری سے کیسے بچا جا سکتا ہے اور کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ ڈینگو کی بڑھتی ہوئی وباء کے پیش نظر محکمہ صحت نے تمام سول سرجنز کو ہسپتالوں میں علاج معالجے کے مناسب انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری پرتیا امرت نے سی ایس کو دوائیوں اور پلیٹلیٹس کا بندوبست کرنے کی ہدایت دی ہے۔