Sunday, November 24, 2024

مُلک کا نام “اِنڈیا” سے “بھارت” کرنے کا اعلان

 (ڈاکٹر محمد وسیم)

بھارتی جنتا پارٹی کی موجودہ حکومت نے یہ اعلان کیا ہے کہ اب وہ ہر جگہ سے “اِنڈیا” نام ختم کر کے “بھارت” کرنے جا رہی ہے، جی-20 میں شامل ہونے والے مہمانوں کو 9 ستمبر کی تاریخ کو عشائیہ(Dinner) کی دعوت کے لئے صدر جمہوریۂ ہند کی طرف سے جو خط بھیجا گیا ہے اُس میں “انڈیا کے صدر کی طرف سے” کی جگہ “بھارت کے صدر کی طرف سے” لکھا ہوا ہے، جب کہ پہلے ہر جگہ انڈیا کے صدر کی طرف سے ہی لکھا ہوتا تھا، آئینِ ہند میں بھی لکھا ہے کہ انڈیا مطلب بھارت، لیکن جب سے اپوزیشن کی سیاسی پارٹیوں نے اپنا نام اِنڈیا رکھا ہے تب سے یہ حکومت اِس نام کے پیچھے ہی پڑ گئی ہے

خبروں کے مطابق ملک کا نام “اِنڈیا” سے “بھارت” کرنے میں 14 ہزار کروڑ روپئے خرچ ہوں گے، رپورٹ کے مطابق اِتنے روپئے ہندوستان کے “فوڈ سیکیورٹی بِل” کا ایک مہینہ کا خرچہ ہے، اِلٰہ آباد سے پَریاگ راج کرنے میں 3 ارب روپیے خرچ ہوۓ تھے، مُلک کا نام پنچایت سے لے کر عالمی سطح تک تبدیل کرنا ہوگا، 1972ء میں سِیلون(Ceylon)سے سری لنکا نام رکھا گیا، اُس وقت سری لنکا کی کُل آبادی ڈیڑھ کروڑ سے بھی کم تھی، لیکن تمام کاغذات سے سِیلون ہٹانے میں اُسے 40 سال لگ گئے

ہندوستان کی موجودہ آبادی 1 ارب 40 کروڑ بتائی جا رہی ہے، اِس حساب سے اگر تمام ریکارڈس سے اِنڈیا سے بھارت نام کرنے ہوں گے تو سوچیے کتنا لمبا عرصہ لگے گا، سوال یہ بھی ہے کہ اگر حکومت کو نام تبدیل ہی کرنا تھا تو نوٹ بندی کے بعد نئے نوٹوں پر اُس نے انڈیا کیوں لکھوایا تھا؟ بھارت ہی لکھوانا چاہیے تھا، پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں نام تبدیل کرنے کا قانون اگر پاس ہو گیا تو کیا عوام کو پھر سے لائنوں میں لگ کر نوٹ تبدیل کروانے پڑیں گے؟ عوام کے مسائل کو نظر انداز کر کے جب حکومتیں اپنے مفاد کے لئے کام کرتی ہیں تو عوام کو اِسی طرح سے پریشان ہونا پڑتا ہے.

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles