(تر ہت نیوز ڈیسک)
عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے مرکز سے ہندوستانی نوٹ پر گاندھی جی کے ساتھ بھگوان گنیش اور ماتا لکشمی کی تصویر لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے اس مطالبے نے سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچا دی ہے۔ اس پر بی جے پی، کانگریس اور ہندو مہاسبھا نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بی جے پی نے سی ایم کیجریوال کے مطالبے کو سازش قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی کانگریس نے کہا کہ کیجریوال کی کوئی وفاداری نہیں ہے۔ وہ جب چاہے اپنے آپ کو کسی بھی مذہب کا بتائے گا۔ ہندو مہاسبھا نے وزیر اعلیٰ دہلی کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔بی جے پی رہنما سمبت پاترا نے سی ایم کیجریوال کے مطالبے پر بولی وڈ کا ایک گانا یاد کرتے ہوئے کہا کہ: کیا سے کیا ہوگئے دیکھتے دیکھتے۔ انہوں نے کہا، ‘اروند کیجریوال کی سیاست میں یو ٹرن رہا ہے۔ دیوالی منانے والے کو جیل میں ڈالنے والا کیسے یو ٹرن لے رہا ہے۔ اب وہ لکشمی اور گنیش کے بارے میں بولتے نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ رام مندر نہیں اسپتال بنانا چاہیے۔ وہ کہتا تھا کہ میں عبادت میں نہیں جاؤں گا کیونکہ وہ قبول نہیں کرے گا۔ یہ وہی کیجریوال ہے جس کی کئی ہندو مخالف تصاویر ہیں۔ اس نے ٹویٹر پر سواستیکا کے نشان کو جھاڑو سے مارنے کا کام کیا۔ وہی اروند کیجریوال بھکت بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے کہا کہ وہ یہ ضرور کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے بہت سے کام کیے ہیں، لیکن کیجریوال جمنا کی صفائی بھی نہیں کروا سکتے۔ منوج تیواری نے کہا کہ اروند کیجریوال کی سوچ ٹھیک نہیں ہے۔ وہ الیکشن کی وجہ سے ایسی سازش کر رہا ہے۔