(ترہت نیوزڈیسک)
ملک بھر میں چلنے والے مدارس پر خطرے کی تلوار لٹک رہی ہے۔ نیشنل چائلڈ رائٹس پروٹیکشن کمیشن نے تمام ریاستوں کو خط لکھ کر مدارس کی فنڈنگ روکنے اور انہیں جلد از جلد بند کرنے کو کہا ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کا خیال ہے کہ ان مدارس میں بچوں کو بنیادی تعلیم بھی نہیں دی جارہی ہے اور ان کی پوری توجہ صرف مذہبی تعلیم پر ہے۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس یعنی این سی پی سی آر نے اس سلسلے میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز کو خط لکھا ہے اور ان سے مدارس کے حوالے سے کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ کمیشن کے مطابق ان مدارس میں رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ یعنی آر ٹی ای پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ ملک بھر کے مدارس میں بچوں کو نہ تو بنیادی تعلیم دی جا رہی ہے اور نہ ہی دوپہر کے کھانے کی سہولت۔ جس کی وجہ سے بچے ضروری تعلیم حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔
کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت مدرسہ اور مدرسہ بورڈ کو دیے جانے والے فنڈز کو روک دے۔ اس کے ساتھ مدارس میں پڑھنے والے غیر مسلم بچوں کو وہاں سے نکالا جائے۔ آئین کے سیکشن 28 کے مطابق کسی بھی غیر مسلم بچے کو والدین کی رضامندی کے بغیر مذہبی تعلیم نہیں دی جا سکتی۔ کمیشن کا خیال ہے کہ ایک ہی ادارے میں مذہبی اور رسمی تعلیم بیک وقت نہیں دی جا سکتی۔