Saturday, April 19, 2025

تمل ناڈو تشدد معاملہ میں افواہ پھیلانے کے الزام میں  بی جے پی کے خلاف مقدمہ درج

  (ترہت نیوزڈیسک)

تمل ناڈو میں بہاری مزدوروں کے خلاف مبینہ تشدد نے بہار کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ تمل ناڈو تشدد معاملہ کو لے کر بہار بی جے پی کے سبھی لیڈر بہار کے وزیر اعلی اور نائب وزیر اعلی کے خلاف بیان دے رہے ہیں۔ بہار بی جے پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ تمل ناڈو میں بہاری مزدوروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس تشدد سے تنگ آ کر بہاری مزدور تمل ناڈو سے واپس آ رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈر خاص طورپر نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کو نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ جب یہ مبینہ تشدد ہو رہا تھا تو تیجسوی یادو تمل ناڈو میں موجود تھے۔ بی جے پی کارکنوں نے تمل ناڈو کے تشدد پر اتنا شور مچا دیا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے تشدد کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تمل ناڈو بھیج دی۔ ٹیم تمل ناڈو پہنچ گئی ہے، اب تفتیش کے بعد تشدد کی حقیقت سامنے آئے گی۔ لیکن اس درمیان ایک چونکا دینے والی خبر آ رہی ہے کہ تمل ناڈو پولیس نے بہار بی جے پی کے خلاف مقدمہ درج کر یا ہے۔ تمل ناڈو پولس نے بی جے پی پر تشدد کولے کرافواہیں پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔

دراصل، تمل ناڈو پولیس نے بہار بی جے پی کے ٹویٹر اکاؤنٹ ہینڈلر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ مقدمہ بہار پردیش بی جے پی کے ٹویٹر ہینڈلر کارکنوں کے خلاف تشدد کے معاملے پر افواہیں پھیلانے پر درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تمل ناڈو کے بی جے پی صدر انامالائی کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے جس میں ان پر دو گروپوں کے درمیان تشدد بھڑکا نے کا الزام لگایا گیا ہے۔

چنئی پولیس کے مطابق بہار بی جے پی کے ٹویٹر ہینڈلر کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153، 153 (1) (اے)، 505 (1) (بی) اور 505 (2) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ ایف آئی آر تمل ناڈو پولیس کے سی سی بی کرائم ڈویژن نے درج کی ہے۔ تمل ناڈو پولیس اور حکومت کا کہنا ہے کہ ریاست میں بہاری کارکنوں اور مقامی لوگوں کے درمیان جھڑپوں کی خبریں گمراہ کن ہیں۔ کچھ لوگ افواہیں پھیلا کر دونوں ریاستوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے تمل ناڈو میں ہندی بولنے والے بہاری مزدوروں پر حملے کی خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ بی جے پی اس معاملے کو زوروشور سے اٹھا رہی ہے۔ بہار میں پارٹی نے پانچ دن تک ایوان میں ہنگامہ کیا اور نتیش حکومت سے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی پارٹی تمل ناڈو میں بھی مظاہرہ کرکے ایم کے اسٹالن حکومت کو گھیر رہی ہے۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ تمل ناڈو کے مختلف مقامات پر مقامی لوگوں کے حملوں میں 12 سے زیادہ بہاری مزدور مارے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب تمل ناڈو پولیس کا کہنا ہے کہ یہ سب افواہیں ہیں جو بہار بی جے پی لیڈروں کی جانب سے پھیلائی جارہی ہیں، تمل ناڈو میں بہاری مزدوروں پر تشدد کا واقعہ جھوٹا ہے، بی جے پی کے لوگ اور خاص طور پر بہار بی جے پی کے لوگ ایسی گمراہ کن خبریں پھیلا رہے ہیں۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles