(ترہت نیوزڈیسک)
13جولائی کو بی جے پی لیڈروں پر لاٹھی چارج کا معاملہ سرد ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ بی جے پی اس سلسلے میں حکومت پر مسلسل حملہ آور ہے۔ بی جے پی کے اسمبلی مارچ کے دوران جہان آباد کے رہنے والے بی جے پی لیڈر وجے سنگھ کی موت کے بعد حکومت کی جانب سے پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی جاری کی گئی ہے، جس پر بی جے پی نے سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے ایک بڑی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔
پٹنہ کے ڈاک بنگلہ کراسنگ پر اسمبلی مارچ کے دوران بی جے پی لیڈروں کی پٹائی کے بعد بہار کی سیاست مسلسل گرم ہوتی جا رہی ہے، ایجی ٹیشن کے دوران بی جے پی لیڈر وجے سنگھ کی موت کا معاملہ اب زور پکڑتا جا رہا ہے۔ دراصل حکومت کی طرف سے جاری پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سمراٹ چودھری نے اس رپورٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ پوسٹ مارٹم کی ویڈیو ریکارڈنگ چاہتے ہیں اور تحقیقات ایم سی سی سے کرائی جائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ 13 جولائی کو ہوئے لاٹھی چارج کی جا نچ پٹنہ ہائی کورٹ کے سیٹنگ جج سے کرائی جائے۔ بی جے پی نے پٹنہ میڈیکل کالج ہسپتال سے جاری پوسٹ مارٹم رپورٹ پر سوال اٹھائے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایک بڑی تحریک کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ 24 جولائی سے 9 اگست تک، بی جے پی یوا مورچہ کے تمام لیڈر بہار کے تمام ضلع ہیڈکوارٹرس اور ڈویژنل ہیڈکوارٹرس پر ایک نمائش لگائیں گے، جس میں ویڈیو کے ذریعہ ڈاک بنگلہ چوراہے پر لاٹھی چارج، تیجسوی یادو کے ذریعہ 10 لاکھ نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں دینے اوراساتذہ کے مسئلہ کو دکھایا جائے گا۔ پروگرام کی تکمیل کے بعد 9 اگست کو بی جے پی قائدین گورنر کو میمورنڈم بھی سونپیں گے۔