Wednesday, January 15, 2025

بہار کی مالی حالت اچھی نہیں ہے، مفت اسکیموں کی وجہ سے بڑھ رہا قرض کابوجھ

(تر ہت نیوز ڈیسک)
ریزرو بینک آف انڈیا کے مطابق بہار ملک کی ان 10 ریاستوں میں سے ایک ہے، جس پر قرض اور سود کا بوجھ لگاتار بڑھ رہا ہے۔ اس کے باوجود حکومت بجلی کمپنیوں کو مفت اسکیمیں اور سبسڈی دے رہی ہے۔ حکومت کی مفت اسکیموں کی وجہ سے بہار کی مالی حالت مسلسل خراب ہوتی جارہی ہے۔

دراصل، ریزرو بینک آف انڈیا نے اس ماہ ایک بلیٹن جاری کیا ہے۔ آر بی آئی کے مطابق بہار، پنجاب، راجستھان، کیرالہ، مغربی بنگال، آندھرا پردیش، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور ہریانہ کی مالی حالت اچھی نہیں ہے۔ ان ریاستوں پر قرض مسلسل بڑھ رہا ہے۔ بہار سمیت ان ریاستوں کا قرض بڑھنے کا سب سے بڑا مسئلہ مفت اسکیموں کو بتایا گیا ہے۔ اس کے باوجود حکومت کی طرف سے دی جانے والی سبسڈی بلا روک ٹوک جاری ہے۔

یہ سروے کرونا کے بعد 2 ریاستوں کی مالی حالت پر مرکوز ہے جس کی قیادت آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر مائیکل ڈیبابرتا پاترا کی قیادت میں ماہرین اقتصادیات کی ایک ٹیم نے کی ہے۔ رپورٹ میں چونکا دینے والی حقیقت یہ ہے کہ دس ریاستوں کا قرض ملک کی تمام ریاستوں کے کل بجٹ کا نصف ہے۔ رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد ان ریاستوں کو مفت اسکیموں سے بچنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

سال 2022-23 میں چیف منسٹر سائیکل اینڈ ڈریس اسکیم کے تحت 900 کروڑ، بااختیار خواتین، سماگرا مہیلا یوجنا کے تحت 900 کروڑ کا انتظام کیا گیا ہے۔ تاہم، سبسڈی اور مفت اسکیموں کے لیے مختص رقم دیگر ریاستوں کے مقابلے بہار میں کم ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاستوں کی آمدنی کے تناسب سے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ مفت اور سبسڈی والی اسکیموں کی وجہ سے قرضوں اور سود کی ادائیگی کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔ یہ تب ہے جب کرونا وبا کی وجہ سے ریاستوں کی اپنی کمائی کم ہوئی ہے۔ کئی ریاستیں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے واجبات ادا کرنے سے قاصر ہیں، جبکہ سبسڈی کی وجہ سے ان پر قرض کا بوجھ مزید بڑھ رہا ہے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles