Thursday, January 16, 2025

بہار حکومت کا بڑا فیصلہ، شراب اسمگلروں کی طرح اب ہومیوپیتھک ڈاکٹروں پر بھی رکھی جائے گی نظر

(ترہت نیوزڈیسک)

چھپرا میں زہریلی شراب کے واقعے سے اٹھ رہے مسلسل سوالات کے درمیان بہار حکومت نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ درحقیقت چھپرا کی جعلی شراب معاملے میں 78 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ہومیوپیتھک ادویات کا غلط استعمال کرکے شراب بنائی جارہی تھی۔ اس انکشاف کے بعد اب بہار حکومت نے نیا حکم جاری کیا ہے۔ نئے حکم نامے کے مطابق اب ریاست کے تمام ہومیوپیتھک ڈاکٹروں کی نگرانی رکھی جائے گی۔

یہ نگرانی اسی طرح کی جائے گی جس طرح شراب اسمگلروں پر نگرانی رکھی جاتی ہے۔ محکمہ امتناعی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کے کے پاٹھک کی طرف سے جاری حکم میں ریاست کے تمام ڈی ایم اور محکمہ ایکسائز کے افسران کے علاوہ تمام ذمہ دار افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ ہومیوپیتھ ڈاکٹروں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ شراب بنانے کے لیے ہومیو پیتھک ادویات کے استعمال پر قدغن لگایا جا سکے۔

تاہم حکومت کے اس فیصلے سے ہومیوپیتھی ڈاکٹرز اور ادویات بیچنے والے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ غور طلب بات یہ ہے کہ بہار میں امتناع کا قانون نافذ ہے، لیکن اس کے باوجود چھپرا میں 78 لوگوں کی موت ہو گئی اور اس پر کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ اب حکومت کی جانب سے دیے گئے حکم کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب ہومیوپیتھ کے پیشے سے وابستہ افراد پر گھیرا تنگ کیا جائے گا۔

محکمہ امتناعی کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اگر لوگ اسپرٹ کو اپنے کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں تو اس کی پیشگی اطلاع محکمہ امتناعی اور مقامی پولیس کو دینا ہوگی۔ اگر کوئی ایسا نہیں کرتا ہے تو اسے قانونی طور پر غیر قانونی تصور کیا جائے گا اور اس کے خلاف ممانعت ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles